پاکستان اسٹاک ایکسچینج  میں تیزی کا رجحان جاری ، پوائنٹس 81 ہزار سے تجاوز

143

کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل تیسرے کاروباری روز بھی تیزی کا رجحان برقرار رہا۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے 25 ستمبر کو ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پاکستان کے لیے فنڈنگ کی منظوری کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

KSE-100 انڈیکس پہلے نصف دن میں 1500 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے بعد 81,972 کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا۔ یاد رہے کہ KSE-100 انڈیکس نے اس سے قبل 19 جولائی 2024 کو 81,939 پوائنٹس کی بلند ترین سطح کو چھوا تھا۔

دوسری جانب، امریکی ڈالر کی قدر پاکستانی روپے کے مقابلے میں مسلسل کم ہو رہی ہے، اور انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 0.13 روپے کمی کے بعد 277.90 روپے پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔

اسٹاک مارکیٹ پر بُلز کا غلبہ

آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو اپنے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں شامل کرنے کے ایک دن بعد، اسٹاک مارکیٹ پر بُلز کا مسلسل دوسرے کاروباری دن بھی غلبہ رہا۔

عید میلاد النبی کی چھٹی کے بعد، KSE-100 انڈیکس 1,058 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 80,549 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے کاروباری ہفتے کے پہلے دن بھی تیزی کا رجحان دیکھا، اور KSE-100 انڈیکس 159 پوائنٹس کے اضافے کے بعد 79,491 پوائنٹس پر بند ہوا۔

دوسری طرف، امریکی ڈالر پاکستانی روپے کے مقابلے میں کمزور ہوتا جا رہا ہے، اور انٹربینک ٹریڈ میں ڈالر کی قیمت 0.13 روپے کی کمی کے بعد 278.13 روپے سے 278 روپے پر آ گئی۔

آئی ایم ایف کا 25 ستمبر کو ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے بالآخر پاکستان کا نام اپنے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں شامل کر لیا ہے۔ عالمی مالیاتی ادارہ 25 ستمبر کو پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے نئے قرضہ پروگرام کا جائزہ لے گا۔

پاکستان نے اپنے 2 ارب ڈالر کے مالیاتی خسارے کو پورا کرنے کے لیے مختلف ترقیاتی شراکت داروں سے یقین دہانی مانگی تھی۔