یوکرین کے لیے بھارتی گولا بارود کی فراہمی، روس کا اظہارِ ناراضی

143
Supply of Indian ammunition to Ukraine

بھارت نے روس کو دھوکا دیتے ہوئے یوکرین کی دفاعی صلاحیت مستحکم تر کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ روسی قیادت کم از کم دو مواقع پر بھارتی ریاست سے اس معاملے پر بات کرچکی ہے مگر اس سے کچھ خاص فرق نہیں پڑا اور بھارتی کمپنیوں کا تیار کردہ اسلحہ اور گولا بارود یوکرین تک پہنچ رہا ہے۔

انڈیا ٹوڈے نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ یوکرین کے لیے بھارتی گولا بارود مختلف راستوں سے ہوتا ہوا پہنچ رہا ہے۔ روس نے بھارت سے شکایت کی ہے کہ اُس کی کمپنیاں ایسے سودے کر رہی ہیں جن میں مغربی یورپ کو دی جانے والی شپمنٹ بالآخر یوکرین پہنچ جاتی ہے۔

بھارت کے اپنے قوانین کے تحت کسی بھی ملک کو دیا جانے والا اسلحہ اور گولا بارود اُس ملک کے اپنے استعمال کے لیے ہوتا ہے، کسی اور ملک کو بیچا یا دیا نہیں جاسکتا مگر اس حوالے سے قوانین کا خود بھارتی اسلحہ ساز ادارے احترام نہیں کر رہے۔ مغربی یورپ کے کئی ممالک کو بھارت گولا بارود فراہم کرتا ہے۔ یہ ممالک بھارت سے لی ہوئی گولا بارود کی شپمنٹس یوکرین پہنچا رہے ہیں۔ یوں روس کے مقابل یوکرین کا دفاع مضبوط سے مضبوط تر ہوتا جارہا ہے۔

چند ماہ کے دوران بھارتی قیادت نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ وہ امریکا اور یورپ کی طرح معاملات کو محض تماشائی کی حیثیت سے نہیں دیکھ سکتی اور یوکرین جنگ رُکوانے کے لیے اپنا کردار پوری دیانت اور جاں فِشانی سے ادا کرے گی۔ ایک ماہ قبل بھارتی صدر نے ماسکو میں روسی صدر سے ملاقات کے دوران یہ بھی کہا تھا کہ ان کا ملک روس اور یوکرین کے درمیان ثالثی کے لیے پوری طرح تیار ہے۔