ہیٹی کے تارکینِ وطن کے خلاف نفرت پیھیلانے پر امریکی خاتون کو پچھتاوا

162

امریکی ریاست اوہایو کی ایک خاتون کو اس بات پر پچھتاوے کا سامنا ہے کہ اُس نے اپنی ایک فیس بک پوسٹ میں کسی جواز کے بغیر ہیٹی کے تارکینِ وطن کے خلاف افواہ پھیلائی اور اب اُس کے نتیجے میں اچھا خاصا قضیہ کھڑا ہوچکا ہے۔

اسپرنفیلڈ شہر کی ایرک لی ہی تھی جس نے اپنی فیس بک پوسٹ میں کہا تھا کہ ہیٹی کے تارکینِ وطن انتہائی خطرناک ہیں اور وہ تو اپنے پڑوسیوں کے پالتو جانور تک کھا جاتے ہیں۔

ایرک لی کی اس بات کو دانتوں سے پکڑ کر سابق امریکی صدر اور ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ تارکینِ وطن کے خلاف اقدامات کرنا ہی پڑیں گے اور میں اگر دوبارہ صدر منتخب ہوا تو سب سے پہلے ہیٹی کے تارکینِ وطن کو نکال باہر کروں گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان پر بہت لے دے ہوئی ہے کیونکہ اُنہوں نے قانونی اور غری قانونی دونوں ہی طرح کے تارکینِ وطن کو ایک لاٹھی سے ہانک دیا ہے۔ ری پبلکن پارٹی کے نائب صدر کے امیدوار جے ڈی وانس کو بھی شدید تنقید کا سامنا ہے کیونکہ اُنہوں نے بھی ایرک لی کی فیس بک پوسٹ کی بنیاد پر تارکینِ وطن کے خلاف بہت زیر اُگلا ہے۔

ایرک لی کی طرف سے پھیلائی گئی افواہ کو بنیاد بناکر ڈؑونلڈ ٹرمپ اور جے ڈی وانس نے خوب بھڑکتے پھڑکتے بیانات داغے اور تارکینِ وطن کے خلاف ایسی فضا تیار کی جس کے نتیجے میں دونوں پر ہر طرف سے لعن طعن ہو رہی ہے۔ متعلقہ خاتون کی طرف سے اظہارِ تاسف کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ اور جے ڈی وانس کے پاس اس معاملے کو مزید اچھالنے کی گنجائش نہیں رہی۔