حیات طیبہ میں اخلاق حسنہ کاپہلوبے مثل ہے،انیق احمد

63

کراچی (اسٹاف رپورٹر)ممتاز مذہبی اسکالر، سابق نگران وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اور صحافی انیق احمد نے کہا ہے کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ کے دیگر پہلوؤں کی طرح اخلاقِ حسنہ کا پہلو مضبوط اور بے مثل ہے۔حضورپرنور صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ میں معلم اخلاق بنا کربھیجا گیا ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو اپنے صحابہ کرام کی تعلیم و تربیت فرمائی اْس کا مقصد اعلا و ارفع اخلاق کا حامل صالح معاشرہ ترتیب دینا تھا۔۔ان خیالات کا اظہاراْنھوں نے صدر ہمدرد فائونڈیشن پاکستان محترمہ سعد یہ راشد کی زیر صدارت منعقدہ نونہال سیرت کانفرنس بہ مقام دی ارینا بحریہ ٹائون ٹاورسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس کا موضوع’’نظام تعلیم و تربیت:اخلاق نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں‘‘تھا۔ کانفرنس میں شہر کراچی کے متعدد اسکولوں کے طلبہ وطالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔انیق احمد نے مزید کہاکہ علم مومن کی میراث ہے۔ جن کے پاس علم ہے اور جن کے پاس نہیں ہے وہ برابر نہیں ہوسکتے۔علم وہ ہے جو خوف خدا پیدا کرے۔سب سے بہترین مسلمان وہ ہے جو علم سیکھے اور سکھائے۔ نونہال مقررین فاطمہ علی(اے ایف اسکول)، انابیہ سلیم (جی سی ٹی ہلال)، سمیعہ معین(ہمدرد پبلک اسکول)، عالیان عابد(قائد اعظم رینجر ز اسکول) اور پرنور راشد(سینٹ جوزف کونوینٹ اسکول) نے کہاکہ اسوہ? رسول اور تعلیماتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا فلسفہ تعلیم درحقیقت انسانیت کی تربیت اور کردار سازی ہے۔تعلیم کے بغیرتربیت ممکن نہیںاور تربیت بغیر تعلیم پورے طور پر موثر نہیں ہوسکتی۔کانفرنس کی نظامت کے فرائض جائشہ احمر(ہمدرد پبلک اسکول)نے انجام دیے۔مختلف اسکولوں کے طلبہ نے حمد اورنعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم پیش کیں۔کانفرنس کے آخر میں 2 نونہالان مریم فاطمہ اور ایشال فاطمہ کی رسم بسم اللہ بھی ادا کی گئی۔