جوہری تجربے کیلیے ہر وقت تیار ہیں ، روس

87

ماسکو(انٹرنیشنل ڈیسک) روسی جوہری تجربہ گاہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ روس ہر وقت جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ماسکو حکم جاری کرتا ہے تو ان کی خفیہ تنصیب کسی بھی وقت جوہری تجربات شروع کردے گی۔ واضح رہے کہ ماسکو نے 1990 ء کے بعد سے جوہری ہتھیاروں کا کوئی تجربہ نہیں کیا ہے۔ مغربی اور روسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر مغربی ممالک نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل فراہم کرنے ارادہ کیا تو صدر ولادیمیر پیوٹن مغرب کو واضح پیغام دینے کے لیے جوہری تجربہ کرنے کا حکم دے سکتے ہیں۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ روس کی جانب سے ممکنہ جوہری تجربہ چین یا امریکا جیسے دیگر ممالک کو بھی اس کی پیروی کرنے کی ترغیب دے سکتا ہے، جس سے بڑی طاقتوں کے درمیان جوہری ہتھیاروں کی ایک نئی دوڑ شروع ہو سکتی ہے۔ آرکٹک سمندر میں دور دراز نووایا زیملیا جزیرے پر واقع روس کی تجربہ گاہ وہ جگہ تھی جہاں سوویت یونین نے 200 سے زائد جوہری تجربات کیے تھے ۔ ان میں 1961 ء میں دنیا کا سب سے طاقتور جوہری بم کا دھماکا بھی شامل تھا۔دوسری جانب یوکرین کی جانب سے روسی دارالحکومت پر بڑا ڈرون حملہ کیا گیا، جس میں ایک خاتون ہلاک اور درجنوں مکانات تباہ ہوگئے۔ ماسکو کے قریبی ہوائی اڈوں سے تقریباً 50 پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا جب کہ حکام نے شہریوں کو انخلا کا حکم دے دیا۔ روسی حکام نے کہا کہ انہوں نے 20 ڈرو ن مارگرائے ۔ماسکو کے 4 ہوائی اڈے 6 گھنٹوں سے زیادہ وقت کے لیے بند رہے ۔