حکومت کا آئینی ترامیم مسودہ قابل قبول نہیں تھا،مسترد کردیا،فضل الرحمٰن

62

اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ انہوں نے حکومت کا مجوزہ مسودہ یکسر مسترد کردیا ہے، اب تو حکومت یہ بھی کہہ رہی ہے کہ ہمارا کوئی مسودہ تھا ہی نہیں۔اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے رہنما کی اسد قیصر کے گھر سے روانگی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے حکومت کا مجوزہ مسودہ مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے، وہ کسی بھی طرح قابل قبول نہ تھا۔انھوں نے کہا وہ تو یہ بھی کہتے ہیں کہ ہمارا مسودہ نہیں پھر جو مسودہ دیا گیا وہ کیا تھا۔ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ مسودہ کسی کو دیا گیا کسی کو نہیں دیا گیا۔ جو ہمیں مسودہ دیا گیا اسکا مطالعہ کیا وہ کسی طرح بھی قابل قبول نہ تھا۔ جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ یہ ملک اور قوم کی امانت میں اس سے بڑی خیانت نہ ہوتی اگر ہم اس کا ساتھ دیتے۔ صحافی نے مولانا فضل الرحمان سے سوال کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے آپ کو کوئی جواب نہیں دیا، جس پر مولانا فضل الرحمان نے مسکراتے ہوئے کہا میں بھی کوئی جواب نہیں دے رہاپاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اور ہم نے آئینی ترمیم کے مسودے کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے۔اپوزیشن جماعت جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسد قیصر کے ظہرانے میں شرکت کی۔پی ٹی آئی رہنما نے مولانا فضل الرحمان کی روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہماری آپس میں بہترین مشاورت رہی ہے، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مسودے کو مکمل طور پر مسترد کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جے یو آئی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹ کے اندر جو کریں گے مل کر کریں گے، حکومت نے آئینی ترامیم کو اپنیارکان پارلیمان سے بھی چھپایا۔اسد قیصر نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے طے ہوا ہے کہ جو بھی چیز ہوگی اپوزیشن مشاورت سے آگے بڑھے گی، پارلیمنٹ کا حق ہے جو بھی قانون سازی لائیں اوپن ڈیبیٹ ہونی چاہیے۔اُن کا کہنا تھا کہ کبھی دیکھا ہے کہ اتنا بڑا آئینی پیکیج ہو اور اس کو چھپایا گیا ہو، اتنی اہم قانون سازی ہوئی اور اسے میڈیا سے بھی چھپا کر رکھا گیا۔پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے آئینی پیکیج کے مسودے کو اپنے ارکان سے بھی چھپایا، اگر کسی فرد کیلیے قانون سازی ہو تو ہم اسے مسترد کریں گے۔ ہم نے مسودوں کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے، ہم ان مسودوں کو نہیں مانتے۔اسد قیصر نے کہا کہ کل لاہور میں وکلاء کنونشن ہے، وہاں سے یہ معاملہ رکھیں گے، حکومت نے سرکاری طور پر کوئی رابطہ نہیں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اغواء ایم این ایز واپس آگئے ہیں، پارلیمانی کمیٹی میں ہم بیٹھتے ہیں، پبلک اکائونٹس چیئرمین حکومتی جماعت سے آتے ہیں تو ہم دیگر کمیٹیوں میں نہیں بیٹھیں گے۔