بھارت میں دلِتوں کو مندر میں جانے کے لیے حکومت کا سہارا لینا پڑا

127
visit the temple

بھارت کی جنوبی ریاست تامل ناڈو کے ضلع تروولور میں ایک مندر میں داخل ہونے کے لیے نچلی ذات کے کہلانے والے مقامی ہندوؤں (دلِتوں) کو مقامی انتظامیہ کا سہارا لینا پڑا۔ ڈسٹرکٹ کلکٹر نے مداخلت کی تو مندر میں دلِتوں کا داخلہ ممکن ہوسکا۔

یہ قضیہ 9 اگست کو شروع ہوا تھا جب مقامی اعلیٰ ذات کے ہندوؤں نے دلِتوں کو اِتیامم مندر میں داخل ہونے اور پوجا کرنے سے روک دیا تھا۔ ابتدا میں جھگڑا یہ تھا کہ مندر میں جانے کے لیے اعلیٰ ذات کو کو بھی وہی راہداری اختیار کرنا تھی جو دلِتوں کو استعمال کرنا تھی۔

کمبھابھیشیکم کی رسم کے لیے مندر میں پوجا کا اہتمام کیا گیا تو طے پایا کہ پہلے اعلیٰ ذات کے ہندو پوجا کریں گے اور جب وہ چلے جائیں گے تب نچلی ذات کے ہندو اندر جاکر پوجا کریں گے مگر اعلیٰ ذات کے ہندو اپنی بات سے پھر گئے اور دلِتوں کو پوجا کرنے سے روک دیا۔ اس پر علاقے میں شدید کشیدگی پھیل گئی اور انتظامیہ نے مندر کو تالا لگادیا۔

اِتمامن مندر کا نظم و نسق ہندو ریلیجیس اینڈ چیریٹیبل اینڈومنٹس ڈپارٹمنٹ کے ہاتھ میں ہے۔ دلِتوں نے ڈسٹرکٹ کلکٹر سے رابطہ کیا اور اُن سے استدعا کی کہ سرکاری محکمے کو مندر اور دلِتوں کو پوجا کی اجازت دینے کا حکم دیا جائے۔

تامل ناڈو انٹچیبیلیٹی ایریڈیکیشن فرنٹ نے یہ معاملہ اٹھایا اور قانون کے مطابق کارروائی کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ کلکٹر نے مندر کُھلواکر دلِتوں کو پوجا کرنے کی اجازت دلوائی۔