راولپنڈی: پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم تین امپائروں کو توسیع دینے کے لیے کرنی پڑ رہی ہے۔
اڈیالہ جیل میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ موجودہ آئینی ترمیم کا مقصد تین اہم ججز کو توسیع دینا ہے تاکہ نو مئی کے واقعات اور دھاندلیوں کی تحقیقات کو روکنے کی کوشش کی جا سکے۔
عمران خان نے کہا کہ اگر قاضی فائز عیسیٰ کو عہدے سے ہٹا دیا جاتا ہے تو نو مئی کے واقعات اور انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات دوبارہ کھل سکتی ہیں، جس سے حکومت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ نو مئی کو پی ٹی آئی کو کرش کرنے کی کوشش کی گئی اور اس کے بعد آئین کے خلاف انتخابات کو تاخیر کا شکار کیا گیا۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ آئینی ترمیم چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اور چیف الیکشن کمشنر کو توسیع دینے کے لیے کی گئی ہے تاکہ ان کی مدد سے فراڈ الیکشن کو تحفظ دیا جا سکے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ان پر 140 مقدمات نو مئی سے پہلے ہی دائر کیے گئے تھے اور ان پر قاتلانہ حملے بھی ہوئے لیکن ان تمام کوششوں کے باوجود پارٹی کو ختم نہیں کیا جا سکا۔ لاہور سے نکلتے ہوئے انہیں گرفتار کرکے عوامی اشتعال دلانے کی کوشش کی گئی اور سی سی ٹی وی فوٹیجز غائب کر دی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ نو مئی کی تحقیقات کے لیے نیا چیف جسٹس آنے پر اصلیت سامنے آئے گی۔ انتخابات کے بعد پی ٹی آئی نے بغیر لڑے ہی کامیابی حاصل کی اور الیکشن ٹریبیونل کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔
عمران خان کا کہنا تھا پاکستان کو سیاسی استحکام اور قانون کی بالادستی کی ضرورت ہے تاکہ معیشت میں بہتری لائی جا سکے۔ حکومت نے کوئی قابل ذکر اصلاحات نہیں کیں اور بڑے لوگوں پر بوجھ ڈالنے سے گریز کیا ہے۔
لاہور میں پی ٹی آئی کے جلسے کو روکنے کی کوششوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ ہر صورت میں لاہور کا جلسہ کریں گے اور قوم سے اپیل کی کہ وہ اس میں بھرپور شرکت کریں۔