جنرل اسمبلی نے اسرائیل کے خلاف قرارداد منظور کرلی

172
resolution against Israel

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کرلی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل تمام فلسطینی علاقوں سے اپنی غیر قانونی موجودگی ایک سال کے اندر اندر ختم کردے۔ یہ قرارداد فلسطینی اتھارٹی نے تیار کی تھی۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے منظور کی جانے والی قراردادوں پر عمل درآمد لازم نہیں ہوتا تاہم اس کا سیاسی اور سفارتی وزن ضرور ہوتا ہے۔ اسرائیل کے خلاف قرارداد کی منظوری اس لیے غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے کہ اِسی ہفتے دنیا بھر کے لیڈر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے لیے نیو یارک میں جمع ہو رہے ہیں۔

26 ستمبر کو جنرل اسمبلی سے پہلے اسرائیل کے وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو اور پھر فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس خطاب کریں گے۔ بدھ کو منظور کی جانے والی قرارداد کے حق میں 124 اور مخالفت میں 12 ووٹ آئے جبکہ 43 ارکان نے ووٹ میں حصہ نہیں لیا۔

واضح رہے کہ ایک ماہ قبل فلسطینی اتھارٹی کو جنرل اسمبلی کے ہال میں نشست اور قرارداد کا مسودہ تیار اور تجویز کرنے کا استحقاق دیا گیا تھا۔ یہ استحقاق ملنے کے بعد جنرل اسمبلی میں فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے یہ پہلی قرارداد ہے۔ قرارداد میں عالمی عدالتِ انصاف کی طرف سے فلسطینی باشندوں کے حق میں اسرائیل کے خلاف اقدام کو بھی سراہا گیا ہے۔