اسلام آباد(آن لائن)عدالت عظمیٰ میں مجوزہ آئینی ترمیم کو کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کردی گئی۔پیرکودرخواست عابد زبیری، شفقت محمود، شہاب سرکی، اشتیاق احمد خان، منیر کاکڑ و دیگر کی جانب سے دائر کی گئی۔درخواست میں وفاق، چاروں صوبوں، قومی اسمبلی، سینیٹ و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں استدعاکی گئی ہے کہ مجوزہ آئینی ترمیم کو غیر آئینی قرار دیا جائے،مجوزہ آئینی ترمیم کو اختیارات کی تقسیم اور عدلیہ کی آزادی کیخلاف قرار دیا جائے، وفاقی حکومت کو آئینی ترمیم سے روکا جائے، مجوزہ آئینی ترمیم کے بل کو پیش کرنے کے عمل کو بھی روکا جائے، پارلیمنٹ اگر آئینی ترمیم کرلے تو صدر مملکت کو دستخط کرنے سے روکا جائے، مجوزہ آئینی ترمیم کو کالعدم قرار دیا جائے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ عدلیہ کی آزادی، اختیارات اور عدالتی امور کو مقدس قرار دیا جائے، عدالت پارلیمنٹ عدلیہ کے اختیار کو واپس یا عدالتی اختیارات میں ٹمپرنگ نہیں کر سکتی، خاص میں مزید کہا گیا ہے کہ اس طرح کی آئین سازی آئین کے دیباچے اور بہت سارے آئینی نکات کے خلاف ہے راتوں رات کوشش کی جا رہی ہے آزادی کو ختم کیا جائے اور اس حوالے سے کوششیں کی جا رہی ہیں عدالت اس سارے معاملات کو دیکھیں یہ آئین سازی بد نیتی پر مبنی ہے اور اس کا مقصد صرف اور صرف عدلیہ کی آزادی کو نقصان پہنچانا ہے۔