سندھ اسمبلی :یوم ختم نبوت سرکاری طورپر منایاجائیگا، جماعت اسلامی کی قرار داد متفقہ طورپر منظور

193

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی نے 7 ستمبر یوم ختم نبوت کے طور پر منانے کی قرارداد منظور کرلی۔اسپیکر سید اویس شاہ کی زیرصدارت سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کی جانب سے 7 ستمبر 2024ء کو ختم نبوت قانون کی منظوری کے 50 سال مکمل ہونے پر 7 ستمبر کو سرکاری سطح پر’’ یوم ختم نبوت ‘‘کے طور پر منا نے کے لیے سندھ اسمبلی میںجمع کرائی گئی قرار داد متفقہ طور پر منظورکر لی گئی ۔7 ستمبر کا دن یومِ ’’ختم نبوت ‘‘کے طور پر منایا جائے گا۔محمد فاروق نے 23اگست کو یہ قرار داد جمع کرائی تھی ۔قرار داد میں کہا گیا ہے کہ تحفظ ختم نبوت ہمارا ایمان ہے۔ عقیدہ ختم نبوت دین اسلام کی بنیاد ہے۔عقیدہ ختم نبوت سے اسلام کا وقار و جمال وابستہ ہے۔ساڑھے 14 سو سال سے مسلمان اس عقیدے کے تحفظ کے لیے بہت حساس رہے ہیں۔7 ستمبر 1974ء کو مسلمانوں کی جدوجہد رنگ لائی اورقادیانی غیر مسلم اقلیت قرار دیے گئے ۔قومی اسمبلی نے تاریخ ساز فیصلہ کیا کہ قادیانی دائرہ اسلام سے خارج ہیں ۔اس فیصلے کو50 سال مکمل ہوگئے ہیں،یہ ایوان ملک عزیز پاکستان میں اپنی عظیم تاریخ رکھتا ہے ۔ان تاریخی لمحات کو حکومتی سطح پر اُجاگر کرنا ہم سب کی ذمے داری ہے ۔چنانچہ 7 ستمبر 1974ء کے عظیم دن کی خوشی میں 7 ستمبر کو سندھ حکومت سرکاری سطح پر’’ یوم ختم نبوت ‘‘کے طور پر منانے کا اعلان کرے۔ ختم نبوت کے حوالے سے جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کی پیش کردہ قرارداد سندھ اسمبلی نے متفقہ طور پر منظور کرلی۔قرارداد کے محرک محمد فاروق نے کہا کہ 7 ستمبر 1974ء اس صدی کا عظیم دن تھا،جس دن قومی اسمبلی نے قادیانیوں کو اقلیت قرار دیاگیا میںاس وقت کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔اس حوالے سے مولانا مودودیؒ، شاہ احمد نورانیؒ اور دیگر بھی خراج تحسین کے مستحق ہیں۔انہوں نے کہا کہ قادیانی غیر مسلم ہوکر مسلمانوں کا لبادہ اوڑھتے ہیں۔ قادیانی اپنی عبادت گاہوں کو مسجد نہیں کہہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ ختم نبوت ہمارا ایمان ہے۔ عقیدہ ختم نبوت دین اسلام کی بنیاد ہے۔ ایم کیو ایم کے رکن سید عثمان نے قرارداد کی مکمل حمایت کرتے ہوئے محمد فاروق کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ میں ختم نبوت کے پہرے داروں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ نبی کریم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے آخری پیغمبر اور رسول ہیں اور رہیں گے۔ میں ذوالفقار علی بھٹو شہید کو بھی خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دیا۔ قادیانیوں نے کالی بھیڑیں بن کر مسلمانوں کو نقصان پہنچایا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن فاروق اعوان نے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ میں قرارداد پیش کرنے پر محمد فاروق بھائی کا مشکور ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد ہمارے ایمان کی اساس ہے۔ ہم قادیانیوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنا دیں گے۔ پیپلز پارٹی کے رکن علی احمد نے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارا عقیدہ اور ایمان ہے کہ نبی کریمؐ اللہ کے آخری نبی ہیں۔ عقیدہ تحفظ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ا نہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو شہید نے 7 ستمبر کو اس فیصلے پر دستخط کیے جس میں قادیانیوں کو دائرہ اسلام سے خارج قرار دیا گیا۔ اس قررداد کو متفقہ طور پر منظور کرا کر دنیا و آخرت سنواریں۔ ایم کیو ایم کے رکن شیخ عبداللہ نے بھی قرارداد کی مکمل حمایت کی اور کہا کہ فاروق بھائی کو یہ قرارداد پیش کرنے کی سعادت حاصل ہوئی ہے۔ ایم کیو ایم کے رکن ضیا الحسن نے کہا کہ فاروق بھائی اس قرارداد کے حوالے سے مبارک باد کے مستحق ہیں۔ قرارداد پر بحث ہونا اور حضورؐ کی شان میں گفتگو کرنا ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے۔ قادیانی گروہ مسلمانوں کے خلاف سازشیں کررہا ہے۔ ان کی سازشوں کو سب مسلمان مل کر ناکام بنا دیں گے۔پیپلز پارٹی کی رکن نزہت پٹھان نے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ 7 ستمبر 1974ء کو تحفظ ختم نبوت کے حوالے سے جو قرارداد منظور ہوئی اس کو ہمارے نصاب میں شامل کیا جائے۔ جو ختم نبوت پر ایمان نہیں رکھتا وہ مسلمان نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کے رکن بشیر قریشی نے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ میں یہ قرارداد پیش کرنے پر فاروق بھائی کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریمؐ اللہ کے آخری نبی ہیں، جن کے بعد اب کوئی نبی نہیں آئے گا۔ میں قرارداد پر تقاریر کرنے والوں کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ 7 ستمبر کو یوم تحفظ ختم نبوت کو سرکاری طور پر منانے کا اعلان کیا جائے۔ ایم کیو ایم کی رکن فرح سہیل نے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ نبی کریمؐ اللہ کے آخری نبی ہیں، جو اس سے انکار کرتا ہے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ قادیانیوں کی ویب سائٹس پر پابندی لگائی جائے اور 7 ستمبر کو یوم تحفظ ختم نبوت کو سرکاری طور پر منانے کا اعلان کیا جائے۔ پیپلز پارٹی کے رکن آصف خان نے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ نبی کریمؐ اللہ کے آخری نبی ہیں جو پوری کائنات کے لیے رحمت اللعالمین بن کر آئے۔قرارداد کی متفقہ طور پر منظور ی کے بعداسپیکر اویس قادر شاہ نے اجلاس جمعرات کو دوپہر12 بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا۔

اسلا م آباد(آن لائن) ایوان بالا میں ختم نبوت کے حوالے سے قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ،قرار داد جے یوآئی کے سینیٹر مولانا عطا الرحمن نے پیش کی۔ پیر کو سینیٹ اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینیٹر سیدال ناصر کی سربراہی میں منعقد ہ اجلاس کے آغاز میں سینیٹر مولانا عطا الرحمن نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہاکہ 7ستمبر کو پاکستان کی پارلیمنٹ نے قادیانیوں کو متفقہ طور پر غیر مسلم قرار دیاتھا یہ دن نہ صرف پاکستان بلکہ پوری مسلم دنیا کے لیے ایک تاریخی حیثیت رکھتا ہے اس دن کو سرکاری سطح پر منایا جائے اور قومی سطح پر چھٹی کا اعلان کیا جائے ۔انہوںنے کہاکہ اگر اس روز چھٹی کا اعلان ہوا تو ہماری نئی نسل کو پتا چلے گا اور ختم نبوت کے حوالے سے ان کو معلومات حاصل ہوںگی کہ اس روز پاکستان کی پارلیمنٹ نے ایک تاریخی فیصلہ دیا تھا اسی وجہ سے یہ دن منایا جارہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ آئے روز ختم نبوت کے حوالے سے جس طرح کوششیں کی جارہی ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ نصاب میں ختم نبوت کے حوالے سے مضامین شامل کیے جائیں ۔اس موقع پر ایوان بالامیں قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔بعدازاں اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔