اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم سے ملاقات کے بعد جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی ہے۔
بلاول بھٹو مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ گئے جہاں ان کا استقبال کیا گیا۔ ملاقات میں مجوزہ آئینی ترامیم سمیت دیگر امور پر گفتگو ہوئی۔ بعد ازاں بلاول بھٹو کے روانہ ہونے کے بعد خورشید شاہ اور نوید قمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سیاسی رابطوں اور ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کو آئینی ترمیم کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ہے اور انہیں راضی کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ملاقات کا مقصد مولانا فضل الرحمن کی تجاویز سننے کے لیے آنا تھا۔ ہماری کوشش ہے کہ پاکستان کے عوام کی امنگوں کے مطابق پارلیمنٹ کی بالادستی ہو، ہم چاہتے ہیں آئین و قانون کے مطابق پارلیمنٹ میں بل پیش ہوں۔مولانا کو آئینی بل کے حوالے سے اعتماد میں لینے آئے تھے، تاکہ اتفاق رائے سے بل پاس کروایا جا سکے۔
نوید قمر نے کہا کہ کل کی کمیٹی میں مولانا فضل الرحمن اور بلاول بھٹو زرداری موجود تھے۔ میٹنگ میں تمام شقیں جن پر کسی کو اعتراض ہو، اسے حل کرنا چاہتے تھے، جہاں یہ بات ہوئی کہ ہم اور آپ مل کر تمام وہ شقیں جن پر اعتراض ہو وہ الگ کیں، اس کے بعد تمام ترامیم کو اتفاق سے پارلیمانی پراسیس کر ذریعے آگے بڑھایا جائے گا۔آج بھی جو ملاقات ہوئی اس بات کو آگے بڑھانے کے لیے ہوئی۔