عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر قیدیوں کی سزا میں 90 دن کی کمی کی منظوری

142

اسلام آباد : صدر آصف علی زرداری نے وزیر اعظم شہباز شریف کی تجویز پر عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر قیدیوں کی سزا میں 90 دن کی کمی کی منظوری دے دی ہے۔

یہ فیصلہ آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت کیا گیا ہے، تاہم یہ کمی سنگین جرائم جیسے قتل، جاسوسی، ریاست مخالف سرگرمیوں، زنا، چوری، ڈکیتی، اغوا اور دہشت گردی کے مجرموں پر لاگو نہیں ہوگی۔

سزا میں کمی ان مجرموں پر بھی لاگو نہیں ہوگی جنہیں غیر ملکی ایکٹ 1946 اور نارکوٹکس کنٹرول (ترمیمی) ایکٹ 2022 کے تحت سزا سنائی گئی ہے۔

اسی طرح مالی جرائم یا قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے مجرم بھی اس رعایت کے اہل نہیں ہوں گے۔ تاہم، 65 سال سے زائد عمر کے مرد قیدی، 60 سال سے زائد عمر کی خواتین اور 18 سال سے کم عمر قیدی جنہوں نے اپنی سزا کا ایک تہائی حصہ مکمل کر لیا ہے، وہ اس رعایت سے مستفید ہوں گے۔

پاکستان بھر کے بڑے شہروں جیسے اسلام آباد، لاہور، کراچی اور پشاور میں عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر گلیاں، بازار اور عوامی مقامات سبز اور سفید روشنیوں سے سجے ہوئے ہیں، اور سرکاری عمارتوں اور عوامی مقامات پر خوشی کا سماں ہے۔ مذہبی اور ثقافتی مراکز میں خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جہاں علما اور مشائخ نبی کریم ﷺ کی تعلیمات اور سیرت طیبہ پر خطابات کرتے ہیں۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ صدر زرداری نے ایسی رعایت دی ہو۔ ماضی میں بھی یومِ آزادی، یومِ پاکستان اور عید الفطر کے موقع پر اسی طرح کی 90 دن کی سزاؤں میں کمی کی گئی تھی۔