سکھر (نمائندہ جسارت )ضلع سکھر میں جدید طبی سہولیات سے آراستہ 10 کروڑ روپے کی لاگت سے نئے جدید ایمرجنسی وارڈ کی تعمیر اور دریائے سندھ کے کنارے واقع سکھر تھرمل پاور ہاؤس کو ناروے کی کمپنی کے زریعے سولر پر منتقل کرنے اور اروڑ، سانگی علی واہن میں سولر پارک تعمیر کا منصوبہ، سکھر پریس کلب میں چیئرمین ضلع کونسل سکھر سید کمیل حیدر شاہ نے ڈسٹرک گورنمنٹ کیجانب سے منصوبوں کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ سول اسپتال کے حوالے سے شکایات رہتی ہیں ان تمام شکایات کے ازالہ کیلئے سول اسپتال میں دس کروڑ کی لاگت سے نیا جدید وارڈ تعمیر کیا جائے گا، ایمرجنسی وارڈ کی بہتری کے لیے بورڈ تشکیل کیا جائے گا، جبکہ سول اسپتال کے علاؤہ رینجرز اسپتال کو بھی ایمرجنسی وارڈ کیساتھ ملحق کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ایئر ایمبولینس، فیری سروس، انجنیرنگ یونیورسٹی، آر او پلانٹس بھی تعمیر کیے جارہے ہیں، خراب ہونے والی ایم آر آئی اور سی ٹی سکین مشینوں کے لیے بھی کام کر رہے ہیں، نئے ایمرجنسی وارڈ میں تمام سہولیات میسر کی جائیں گی۔ضلع حکومت طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے کوشاں ہے، این آئی سی وی ڈی کی عمارت میں ٹراما سینٹر اور برن وارڈ بنایا جارہا ھے، برنس وارڈ کے لیے جے ڈی سی سمیت دیگر اداروں سے بات چل رہی ہے۔ جلد تعمیر کرایا جائے گا، انہوں نے بتایا کہ سانگی اور علی واہن کے علاقوں سولر پارکس کی تعمیر کے لیے منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ کمیل حیدر شاہ نے کہا کہ نیٹ میٹڑنگ کے ذریعے صارفین کے ایک سے ڈیڈھ سو یونٹس کم کر دیئے جائیں گے، سکھر پاور اسٹیشن کو سولر بنانے کی بابت انہوں نے آگاہ کیا کہ اسکے لیے ناروے کی کمپنی سے بات چل رہی ہے، انہوں نے کہا کہ ایک سال کی کارکردگی سب کے سامنے ھے، ضلع کے سات سو سے زائد اسکولز پانی، بانڈری والز سمیت بنیاد سہولیات سے محروم ہیں، بنیادی سہولیات سے محروم اسکولز کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کررہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مختلف منصوبوں پر گھر گھر سروے کیئے جارھے ھیں تاہم سروے کمپنیوں کو اس ضمن میں مشکلات و مسائل کا سامنا ہے۔