سندھ اور کراچی نااہل وزیراعلیٰ ،وزیر بلدیات اور قابض میئر کا بوجھ نہیں اٹھاسکتا،معم ظفر

164
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ادارہ نورحق میں سندھ حکومت و قابض میئر کی نااہلی و ناقص کارکردگی، شہر کی سڑکوںکی خستہ حالی اور کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ سمیت دیگر عوامی مسائل، جماعت اسلامی کی ’’ حقوق کراچی تحریک‘‘ کے سلسلے میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ادارہ نورحق میں سندھ حکومت و قابض میئر کی نااہلی و ناقص کارکردگی، شہر کی سڑکوںکی خستہ حالی اور کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ سمیت دیگر عوامی مسائل، جماعت اسلامی کی ’’ حقوق کراچی تحریک‘‘ کے سلسلے میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے اتوار کے روز ادارہ نورحق میں سندھ حکومت و قابض میئر کی نا اہلی و ناقص کارکردگی،شہر کی سڑکوں کی خستہ حالی ،کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ سمیت دیگر عوامی مسائل اورجماعت اسلامی کی’’حقوق کراچی تحریک‘‘ کے سلسلے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ اور شہر نااہل وزیر اعلیٰ ،صوبائی وزیر بلدیات اور قابض میئر کا بوجھ نہیں اٹھاسکتا ، جعلی فارم 47کے ذریعے پیپلزپارٹی و ایم کیوا یم کو مسلط کرنے والے ہی کراچی کی تباہی کے ذمہ دار ہیں ، بی آرٹی کے نام پر شہر کو کھود کر رکھ دیا ہے ،انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کہتے ہیں کہ ناقص ڈرینج سسٹم کی موجودگی میں ٹوٹی سڑکیں بنانا ممکن نہیں ہے ، اس کے لیے ہمارے پاس وقت ہے اور نہ ہی وسائل ہیں ۔مراد علی شاہ شہر کے چیف ایگزیکٹیو ہیں ، شہری وزیر اعلیٰ سے سوال کرنے کا حق رکھتے ہیں کہ آخر شہر کا بجٹ کہاں خرچ کیا جارہا ہے ؟صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی بظاہر یہ لگتا ہے کہ وہ صرف چنیسر ٹاؤن کی پانچ یوسی کے وزیر ہیں ، وہ کہتے ہیں کہ شہر کا انفرا اسٹرکچر بارشوں کا بوجھ نہیں اٹھاسکتا، 14 سڑکوں کی مرمت اور اس کی خستہ حالی پر کلک سے سوال کیا تو کلک نے جواب دینے کے بجائے نوکمنٹس کہہ کر خاموش کردیاجس سے قابض میئر مرتضیٰ وہاب کی حیثیت کا پتا چل گیا ، جعلی طریقے سے مینڈیٹ پر قبضہ کرنے والوںکی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ شہر کی سڑکیں ٹھیک کریں ،شہریوںکو باعزت ٹرانسپورٹ اور پینے کا صاف پانی فراہم کریں۔ جماعت اسلامی کے راولپنڈی کراچی میں دھرنے کے بعد خود آئی پی پیز کے مالکان عوام کو ریلیف دینے کے لیے تیار ہیں اور بجلی کے ٹیرف میں کمی کررہے ہیں ، جماعت اسلامی کی حق دو عوام اور حق دو کراچی تحریک ، پورے ملک میں رابطہ عوام مہم جاری ہے ، ہمارا عزم ہے کہ کراچی میں 1ملین افراد کو جماعت اسلامی کا ممبر بنائیں گے ۔اساتذہ ، طلبہ ، ڈاکٹر ، وکلاء سمیت ہر طبقہ فکر سے وابستہ افراد جماعت اسلامی کی ممبر شپ مہم کا حصہ بنیں اور ایک قوت بنیں اور ظالمانہ نظام کے خلاف جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔پریس کانفرنس میں نائب امیر کراچی کراچی راجا عارف سلطان ،ڈپٹی سکریٹری و ڈپٹی پارلیمانی لیڈر بلدیہ عظمیٰ کراچی قاضی صدر الدین ،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ، پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی کے سکریٹری نجیب ایوبی ، نائب صدر و کے الیکٹرک کمپلنٹ سیل کے چیئرمین عمران شاہد اور سینئر ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات صہیب احمد بھی موجود تھے ۔منعم ظفر خان نے مزیدکہاکہ صوبائی حکومت نے 2 ارب روپے کی لاگت سے اورنج لائن کی تعمیر کے نام پر اہل اورنگی کے ساتھ سنگین مذاق کیا جس کا کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ، اسی طرح ریڈ لائن کے نام پر پوری یونیورسٹی روڈ کو کھود کررکھ دیا ہے جس سے شہری اذیت میں مبتلا ہیں ۔ کراچی کے ساڑھے تین کروڑ شہری بارشوں کے بعد بھی پانی سے محروم ہیں ، حب ڈیم اوورفلو ہوچکا ہے لیکن نارتھ کراچی سیکٹر 8,9،11A،11B،11Cکے لوگوں کو پانی فراہم نہیں کیا جارہا ہے ، ڈسٹرکٹ ویسٹ ، ڈسٹرکٹ کیماڑی بلدیہ ٹاؤن ،اورنگی ٹاؤن ، ،منگھوپیر کے لوگوں کو بھی پانی میسر نہیں ہے، حب ڈیم اوور فلو ہونے کے باوجود صرف اور صرف ٹینکر مافیا کے ساتھ ملی بھگت کر کے شہریوں کو لائن میں پانی نہیں دیا جارہا، پانی کی لائنوں کے غیر قانونی کنکشن کر کے ٹینکروں کے ذریعے پانی مہنگے داموں میں فروخت کیا جارہا ہے ،وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور قبضہ میئر مرتضیٰ وہاب جانتے ہیں کہ یہ کون لوگ ہیں اور وہ لوگ بھی اچھی طرح جانتے ہیں جنہیں جعلی فارم 47کے تحت عوام پر زبردستی مسلط کردیا گیا ہے ۔یہ وہ لوگ ہیں جنہیں کراچی کے عوام نے قومی وبلدیاتی انتخابات میں مسترد کردیاتھا آج وہی لوگ ٹینکر مافیا کا نیٹ ورک چلارہے ہیں ۔انہوں نے مزیدکہاکہ شہر میں ایک بار پھر اسٹریٹ کرائمز و مسلح ڈکیتی کی وارداتوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ، گزشتہ 8ماہ کی رپورٹ کے مطابق شہر میں ہزاروں کی تعداد میں موٹرسائیکل ، گاڑیاں چھینی گئیں اور ان وارداتوں کے دوران 400سے زائد قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں ، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہریوں کو ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر چھوڑدیا ہے ۔ایک جانب شہریوں کی جان و مال محفوظ نہیں دوسری جانب شہر کی صورتحال کسی سے پوشیدہ نہیں ہے ، کریم آباد پر ایک ہزار 80میٹر طویل انڈر پاس کو 2سال میں مکمل ہونا تھا ،ایک سال گزرچکا ہے یہ جگہ کچرا کنڈی کا منظر پیش کررہی ہے اور شہریوں نے پارکنگ ایریا بنادیا ہے ،کراچی کے دیگر پروجیکٹ کی طرح اس پروجیکٹ کا بھی کوئی پرسان حال نہیں ہے۔دادابھائی نوروجی روڈ،راشد منہاس روڈ،تین ہٹی ، کشمیر روڈ،لیاقت آباد ،کریم آبادسمیت تمام اہم شاہراہیں ٹوٹ پھوٹ کاشکار ہیں ،بڑے بڑے گڑھے پڑے ہوئے ہیں ، شہری 15منٹ کا سفر گھنٹوں میں طے کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔گرومندر کی نوتعمیر شدہ سڑک ایک دن بھی نہیں ٹھہر سکی یہ اس شہر کا منظرنامہ ہے جو صوبے کی معیشت میں 96فیصد حصہ ڈالتاہے ۔ منعم ظفرخان مزید نے کہا کہ کے الیکٹرک گزشتہ 19سال سے کراچی کے صارفین کو لوٹ رہا ہے ، سب سے زیادہ صارفین کے الیکٹرک کے ہیں ، تمام آئی پی پیز ایک طرف اور کے الیکٹرک دوسری طرف ہے ،برسوں سے پرانے اور بوسیدہ پلانٹس لگائے ہوئے ہیں ، 18گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے ، المیہ تو یہ ہے کہ جب ایم کیوا یم کے فاروق ستار نے کے الیکٹرک کے منتظمین سے ملاقات کی تو لوڈ شیڈنگ میں مزید اضافہ کردیا گیا ،شہریوں کو بجلی تو میسر نہیں لیکن بل پورے بھیجے جاتے ہیں ، درجن بھر سے زائد ٹیکسز لگادیے گئے ہیں ،35یونٹ استعمال کرنے والی چھوٹی دوکانوں کے بل میں بھی ایم سی یو ٹی کی مد میں فکس 400روپے کے کمرشل چارجز لگاکر بھیجے جارہے ہیں ۔ہمارا واضح اور دوٹوک مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کر کے اس کا فارنزک آڈٹ کیا جائے ، کراچی کو این ٹی ڈی سی سے براہ راست بجلی فراہم کی جائے ،ڈسٹری بیوشن اور ٹرانسمیشن کے نام پر اجارہ داری کا خاتمہ کیا جائے۔ کے الیکٹرک میں سیاسی مافیا کے طور پر پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے سیاسی ورکرز کو بھرتی کیا گیا ہے ،پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم یہ دونوں جماعتیں کے الیکٹرک کے خلاف زبانی جمع خرچ کے سوا کچھ نہیں کرتیں،جماعت اسلامی کے الیکٹرک کے خلاف گزشتہ 19سال سے مقدمہ لڑرہی ہے لیکن پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کو ابھی خیال آیا کہ شہر میں لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے ، ان پارٹیوں کی ملاقاتیں شہریوں کو ریلیف دلانے کے لیے نہیں بلکہ ذاتی مفادات کے لیے ہوتی ہے ۔جماعت اسلامی کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کی آواز ہے ، ہم نے شہریوں کو پہلے بھی کے الیکٹرک کی جانب سے ناجائز چارجز وٹیکسز سے نجات دلاکر کے الیکٹرک کے ظلم سے نجات دلائی ہے اور آئندہ بھی شہریوں کی آواز بنتے رہیں گے ۔