کراچی:امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کاکہنا ہے کہ صوبہ اور شہر نااہل وزیر اعلیٰ،صوبائی وزیر بلدیات اور قابض میئر کا بوجھ نہیں اٹھاسکتا، جعلی فارم 47کے ذریعے پیپلزپارٹی و ایم کیوا یم کو مسلط کرنے والے ہی کراچی کی تباہی کے ذمہ دار ہیں، بی آرٹی کے نام پر شہر کو کھود کر رکھ دیا ہے۔
ادارہ نورحق میں سندھ حکومت و قابض میئر کی نا اہلی و ناقص کارکردگی،شہر کی سڑکوں کی خستہ حالی،کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ سمیت دیگر عوامی مسائل اورجماعت اسلامی کی”حقوق کراچی تحریک“ کے سلسلے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہا کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کہتے ہیں کہ ناقص ڈرینج سسٹم کی موجودگی میں ٹوٹی سڑکیں بنانا ممکن نہیں ہے، اس کے لیے ہمارے پاس وقت ہے اور نہ ہی وسائل ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کاکہنا تھا کہ مراد علی شاہ شہر کے چیف ایگزیکٹیو ہیں، شہری وزیر اعلیٰ سے سوال کرنے کا حق رکھتے ہیں کہ آخر شہر کا بجٹ کہاں خرچ کیا جارہا ہے؟صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی بظاہر یہ لگتا ہے کہ وہ صرف چنیسر ٹاؤن کی پانچ یوسی کے وزیر ہیں، وہ کہتے ہیں کہ شہر کا انفرااسٹرکچر بارشوں کا بوجھ نہیں اٹھاسکتا،14سڑکوں کی مرمت اور اس کی خستہ حالی پر کلک سے سوال کیا تو کلک نے جواب دینے کے بجائے No Commentsکہہ کر خاموش کردیاجس سے قابض میئر مرتضیٰ وہاب کی حیثیت کا پتا چل گیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ جعلی طریقے سے مینڈیٹ پر قبضہ کرنے والوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ شہر کی سڑکیں ٹھیک کریں،شہریوں کو باعزت ٹرانسپورٹ اور پینے کا صاف پانی فراہم کریں، جماعت اسلامی کے راولپنڈی کراچی میں دھرنے کے بعد خود آئی پی پیز کے مالکان عوام کو ریلیف دینے کے لیے تیار ہیں اور بجلی کے ٹیرف میں کمی کررہے ہیں، جماعت اسلامی کی حق دو عوام اور حق دو کراچی تحریک، پورے ملک میں رابطہ عوام مہم جاری ہے۔