پنجاب میں عوام اور وکلا کیلیے خوشخبری، کورٹ فیسوں میں بڑی کمی

160

لاہور(آن لائن) پنجاب کے عوام اور وکلا کے لیے خوش خبری، حکومت نے کورٹ فیسوں میں بڑی کمی کرتے ہوئے نوٹی فکیشن جاری کردیا۔وزیر قانون ملک احمد بھرتھ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر کورٹ فیسوں اور متعلقہ دستاویزات میں کمی کردی گئی ہے، جس کے مطابق سول کورٹ سے آرڈر یا فیصلے کی مصدقہ کاپی کے لیے ون ٹائم 100 روپے کورٹ فیس مقرر کی گئی ہے۔ ہائی کورٹ سے آرڈر یا فیصلے کی مصدقہ کاپی پر ون ٹائم کورٹ فیس 500 روپے مقرر کی گئی ہے۔ اسی طرح مصدقہ کاپی کی کورٹ فیس 10 روپے فی پیچ مقرر کردی گئی
ہے۔پنجاب ٹیننسی ایکٹ 1887ء کے تحت بودڑ آف ریونیو یا کمشنرز کو نظر ثانی درخواست پر ون ٹائم 500 روپے کی کورٹ فیس مقرر کی ہے۔ سی پی سی سیکشن 115 کے تحت ہائی کورٹ میں نظر ثانی درخواست پر ون ٹائم 500 روپے، کسٹمز، ایکسائز، لینڈ ریونیو، سول کورٹ 10 ہزار روپے سے کم ویلیو والے کیسز میں درخواست پر کورٹ فیس 10 روپے، کورٹ ریونیو یا رینٹ درخواست پر کورٹ فیس 10 روپے مقرر کی گئی ہے۔نوٹی فکیشن کے مطابق مزارع کو معاوضے کی ادائیگی درخواست یا پٹیشن پر کورٹ فیس 100 روپے، کورٹ یا اتھارٹی کو کیس کے ٹرانسفر کی درخواست پر کورٹ فیس 100 روپے، ہائی کورٹ میں کیس ٹرانسفر کی درخواست پر کورٹ فیس 200 روپے، ریکارڈ طلبی کی درخواست پر کورٹ فیس 10 روپے مقرر کی گئی ہے۔ رائیٹ آف ایکوپیسنی میں دعویٰ یا عرضداشت کی درخواست پر ون ٹائم کورٹ فیس 500 روپے، طلاق ایکٹ 1869ء کے تحت حلف نامے پر کورٹ فیس 100 روپے، سول، کریمنل کورٹ، ریونیو کورٹ میں وکالت نامہ یا مختار نامہ جمع کرانے پر کورٹ فیس 100 روپے، ہائی کورٹ یا بورڈ آف ریونیو میں وکالت نامے پر کورٹ فیس 200 روپے مقرر کی گئی ہے۔ فیملی کورٹ اور قیدی کے وکالت نامے پر کورٹ فیس کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے جبکہ حکم امتناع کی درخواست پر کورٹ فیس 10 روپے، طلاق ایکٹ 1869ء اور پارسی میرج ایکٹ 1936ء پٹیشن یا عرضداشت پر کورٹ فیس 100 روپے، فاٹل ایکسیڈنٹ ایکٹ 1855ء کے تحت معاوضے کی ریکوری کے دعویٰ یا عرضداشت پر کورٹ فیس 100 روپے مقرر کی گئی ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی حتمی منظوری کے بعد کورٹ فیس کے ریٹس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ہائی کورٹ بار کے صدر و سینئر وکلا نے کہا ہے کہ کورٹ فیس کو کم کرنے پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے شگر گزار ہیں۔