اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سیکرٹری منصوبہ بندی نے کمیٹی کو بتایا کہ رواں مالی سال سالانہ ترقیاتی پروگرام پر پہلے ہی 300 ارب روپے کٹ لگ چکا ہے، ترقیاتی بجٹ 14 سو ارب روپے سے کم ہو کر 11 سو ارب روپے رہ گیا ہے، خدشہ ہے کہ ترقیاتی فنڈز میں مزید کٹوتی ہو سکتی ہے۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے
منصوبہ بندی کا اجلاس رکن قومی اسمبلی عبدالقادر گیلانی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔چیئرمین نیشنل ہائی ویز اتھارٹی (این ایچ اے) نے بتایا کہ سکھر حیدرآباد موٹر وے کو سی پیک میں شامل کرنے کیلیے چین سے مشاورت جاری ہے، دسمبر میں کنسلٹنٹ سکھر حیدر آباد موٹروے کی فیزیبلٹی کیلیے کام شروع کر دے گا۔انہوں نے بتایا کہ اس موٹر وے پر لاگت کا تخمینہ 308 ارب روپے ہے جو 30 ماہ میں مکمل ہو گی۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ کراچی کو حیدرآباد سے منسلک کرنے کیلیے ایک اور موٹر وے بنائی جائے گی، اس موٹر وے کو پورٹ سے منسلک کیا جائے گا۔سیکرٹری منصوبہ بندی نے بتایا کہ رواں مالی سال سالانہ ترقیاتی پروگرام میں کٹوتی کے باعث اراکین اسمبلی کے منصوبوں کو مکمل رقم ملنا مشکل ہو گا۔