ہم پر روزگار کے دروازے بند کردیے گئے ،زمباد یونین ایسوی ایشن

92
گوادر: آل زمیاد یونین کے رہنما سکندر زہری، حافظ اللہ بخش مینگل اور سکندر زہری پریس کلب میں پریس کانفرنس کررہے ہیں

گوادر (نمائندہ جسارت) زمباد یونین ایسوسی ایشن کے رہنماؤں حافظ اللہ بخش مینگل ، ہدایت اللہ مہرواڑی، سکندر زہری اور میر محمد و دیگر نے کہا ہے کہ ہم پر روزگار کے دروازے بند کر دیے گئے ہیں، ہماری 200 سے 300 زمباد گاڑیاں تلہار اور نلینٹ زیرو پوائنٹ پر روک دی گئی ہیں جہاں سیکڑوں مزدور گزشتہ 6 دن سے بھوکے پیاسے کھلے آسمان تلے بے یارو مددگار بیٹھے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کیا ہم پاکستانی نہیں؟ کیا ہمیں روز گار کرنے کا کوئی حق نہیں؟ تمام تعصبات سے بالاتر ہو کر سوچا جائے، اگر 24 گھنٹے میں ہمارے معاملات حل اور ہمیں کاروبار کرنے نہ دیا گیا تو پورے بلوچستان کو جام کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بحیثیت پاکستانی ہمیں بھی روزگار کا حق ہے لیکن ضلعی انتظامیہ اور اداروں نے ہمارے روزگار پر قدغن لگا دیا، ہمارے گھروں میں چولہے بجھا دیے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 6 دن سے ہماری زمباد گاڑیوں کو تلہار اور نلینٹ زیرو پوائنٹ پر روک دی گئی ہیں جہاں ہمارے سیکڑوں مزدور بھوکے پیاسے بے یارو مددگار کھلے آسمان تلے پڑے ہیں لیکن کسی کو فکر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مزدور پیشہ لوگ ہیں، عزت کی روٹی تلاش کرتے ہیں، جس طرح دوسرے لوگ ایرانی تیل کا کاروبار کرتے ہیں، ہمارا بھی حق ہے، ہمیں بھی گوادر سے تیل لوڈ کرنے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی نمائندے کی جانب سے تعصبات کی بات سے مایوسی ہوئی ہے، ہم بھی پاکستانی ہیں، کاروبار پر ہمارا بھی حق ہے۔ مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں گوادر شہر سے تیل لوڈ کرنے کی اجازت دی جائے، ہماری گاڑیوں کو گوادر شہر میں تیل لوڈ کرنے کی اجازت نہ دی گئی تو آئندہ 24 گھنٹے میں بلوچستان کو جام کردیں گے۔