اداروں کی قیادت کیلیے نوجوانوں کا صحت مند ہونا ضروری ہے،ڈاکٹر فتح مری

117

 

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے کہا ہے کہ ہماری خواہش ہے کہ مستقبل میں ملک کے مختلف اداروں کی قیادت کے لیے ہمارے نوجوان ذہنی اور جسمانی طور پر صحت مند ہوں، تاکہ فیصلہ سازی کے عمل میں انہیں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ یہ باتیں انہوں نے سندھ زرعی یونیورسٹی کی میزبانی اور یو ایس ایڈ کی زیر معاونت ہائر ایجوکیشن کمیشن کے سسٹم اسٹرینتھننگ ایکٹیوٹی (ایچ ای ایس ایس اے) کے تحت طلباء اور فیکلٹی ممبران کی ذہنی صحت اور نفسیاتی معاونت کے حوالے سے منعقدہ آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ وائس چانسلر نے کہا کہ سندھ زرعی یونیورسٹی طلباء کو بہترین خدمات فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جن میں اسکالرشپ کے مواقع، جسمانی صحت کے کلب اور دیگر سہولیات شامل ہیں، تاکہ گریجوئیشن کے بعد طلباء ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم طالبات کے لیے ان کے ہاسٹلز میں جمخانہ بنا رہے ہیں، اور مختلف پروگراموں کے ذریعے طلباء کا ذہنی دباؤ کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انٹرن شپس، صنعتی شراکت داری اور آن لائن کورسز کے ذریعے طلباء کو مستقبل کے لیے بہتر تیار کیا جا رہا ہے۔ آگاہی سیمینار میں ذہنی صحت کے ماہر اور وائس چانسلر کے میڈیا مشیر ڈاکٹر محمود الحسن مغل نے کہا کہ آج کے دور میں طلباء کو کئی محاذوں سے شدید دباؤ کا سامنا ہے، جیسے کہ تعلیمی کارکردگی، معاشرتی توقعات، اور مالی بوجھ، جو کہ اضطراب، ڈپریشن اور دیگر ذہنی مسائل کا باعث بنتے ہیں۔ اس لیے ایسے ماحول کی ضرورت ہے جہاں طلباء کھل کر اپنے مسائل بیان کر سکیں۔ چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر فیصل انصاری نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ذہنی صحت کے مسائل میں تیزی سے اضافہ دیکھا ہے، جو طلباء کے خاندانوں اور ان کی تعلیم کے تسلسل کے لیے خطرناک صورتحال پیدا کر سکتے ہیں۔ تاہم، ذہنی صحت میں رہنمائی اور حوصلہ افزائی سے ان مسائل کا حل ممکن ہے۔سید نعمان علی نے کہا کہ یو ایس ایڈ اور (ایچ ای ایس ایس اے) نے پاکستان کے 16 اعلیٰ تعلیمی اداروں، بشمول سندھ زرعی یونیورسٹی، کے لیے طالب علموں کی معاونت کے پروگرام کا آغاز کیا ہے۔ اس پروگرام کا ایک اہم حصہ ذہنی صحت اور نفسیاتی معاونت ہے، اور اس ضمن میں پچھلے دو سالوں میں مختلف پلیٹ فارمز پر چالیس سے زائد آگاہی سیشنز کامیابی کے ساتھ منعقد کیے گئے ہیں۔ آخر میں، ڈاکٹر محمود الحسن مغل نے پریزنٹیشن کے بعد شرکاء کے سوالات کے جوابات دیے۔ آگاہی سیشن میں ڈاکٹر محمد اسماعیل کمبھار، ڈاکٹر عبد الواحد بلوچ، ڈاکٹر غلام مجتبیٰ خشک، اصغر علی راجپر، گل شیر لوچی اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔