چیف جسٹس کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن اجلاس ،جسٹس منیب کا واک آؤٹ

132

اسلام آباد(آن لائن )اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تعیناتی کے لیے رولز بنانے کے معاملے پر چیف جسٹس کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں عدالت عظمیٰ کے جج جسٹس منیب اختر نے جوڈیشل کمیشن اجلاس مؤخر کرنے کی تجویز دی، جس پر جوڈیشل کمیشن نے اجلاس مؤخر کرنے کی تجویز سے اختلاف کیا تو جسٹس منیب اختر جوڈیشل کمیشن اجلاس سے واک آؤٹ کرگئے جبکہ جوڈیشل کمیشن اجلاس میں وقفے سے پہلے جسٹس منیب اختر اور اٹارنی جنرل کے درمیان اہم مکالمہ ہوا۔ ذرائع کے مطابق جسٹس منیب اختر نے استفسار کیا کہ گزشتہ اجلاس میں آئینی ترمیم کا بتایا گیا تھا؟ مجوزہ آئینی ترمیم کے بارے میں بتائیں۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس سوال کا جواب وزیر قانون دے سکتے ہیں۔ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے جواب دیا کہ جوڈیشل کمیشن کو یہ سوال پوچھنے کا اختیار نہیں۔ جوڈیشل کمیشن حکومت سے یہ نہیں پوچھ سکتی۔اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان کے جواب کے بعد جسٹس منیب اختر اجلاس سے اْٹھ کر چلے گئے۔جوڈیشل کمیشن مجوزہ رولز 2024ء سے متعلق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس ہوا۔اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس امین الدین شریک ہوئے، ہائیکورٹ کے چیف جسٹسز بھی اجلاس میں شریک تھے۔ لاہور ہائیکورٹ کے سینئر جج جسٹس شجاعت علی اجلاس میں موجود نہیں تھے۔اس کے علاوہ اجلاس میں جسٹس ریٹائرڈ منظور ملک ،اٹارنی جنرل اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ بھی شریک نہیں ہوئے ، چاروں صوبائی وزرا قانون سمیت ہائیکورٹس کے سینئر ججز نے شرکت کی ۔جوڈیشل کمیشن اجلاس میں ججز تقرر کے لیے رولز کا جائزہ لیا گیاہے، ہائیکورٹس میں خالی آسامیوں پر تقرریوں کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔جسٹس منصورعلی شاہ اور جسٹس ریٹائرڈ منظور ملک پر مشتمل کمیٹی نے سفارشات تیار کیں جبکہ رولز میں ترامیم سے متعلق کمیٹی اپنی سفارشات جوڈیشل کمیشن کو بھجوا چکی ہے۔ذرائع کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے اجلاس میں مجوزہ سفارشات کا مسودہ پڑھا۔