بنگلا دیشی لیڈر نے ممتا بینرجی کو آزادی کے اعلان کا مشورہ دے دیا

175

بنگلا دیش کے اسلام نواز لیڈر جسیم الدین رحمانی ہافی نے بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیرِاعلیٰ ممتا بینرجی سے کہا ہے کہ وہ مودی کی حکمرانی کے تحت چلائے جانے والے بھارت سے آزادی کا اعلان کردیں۔

جسیم الدین رحمانی کا تعلق انصاراللہ بنگلہ ٹیم نامی شدت پسند گروپ سے ہے۔ اس گروپ کا تعلق القاعدہ سے بتایا جاتا ہے۔ جسیم الدین رحمانی نے ایک بلاگر کے قتل کے الزام کے تحت پانچ سال جیل میں گزارے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ اگر بھارت نے بنگلا دیش کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا اور ایک قدم بھی بڑھانے کی کوشش کی تو چین کی مدد سے ’’مرغی کی گردن‘‘ دبادی جائے گی۔

’’مرغی کی گردن‘‘ سے مراد 20 کلومیٹر کی وہ راہداری ہے جس کے ذریعے بھارت کی شمال مشرقی ریاستیں باقی ماندہ ملک سے جُڑی ہوئی ہیں۔ بنگلا دیش اور بھارت کے درمیان واقع یہ علاقہ چین کی دسترس میں بھی ہے۔ اگر بنگلا دیش کی حکومت چین کے ساتھ مل کر اس چھوٹی سی راہداری کو بند کرنے میں کامیاب ہو جائے تو شمال مشرقی بھارت کا رابطہ باقی ملک سے کٹ جائے گا۔

جسیم الدین رحمانی کا کہنا ہے کہ اگر ممتا بینرجی بھارت سے الگ ہونے کا اعلان کردیں تو بنگلا دیش اُن کی بھرپور حمایت اور مدد کے لیے تیار ہے۔ بھارت اب تقسیم ہوکر رہے گا اور نئی دہلی پر اسلامی پرچم لہرانے کا وقت نزدیک آچکا ہے۔ اگر بھارت باز نہ آیا اور بنگلا دیش کو ڈرانے دھمکانے کا سلسلہ جاری رہا تو چین سے مدد لی جائے گی۔ بھارتی قیادت یاد رکھے کہ بنگلا دیش کوئی سکم یا بھوٹان نہیں بلکہ اٹھارہ کروڑ مسلمانوں کا جیتا جاگتا ملک ہے۔