چین کی 6 جی ٹیکنالوجی میں  بڑی پیش رفت

294

بیجنگ: چین نے 6 جی ٹیکنالوجی  کی تیاری کے حوالے سے اہم اقدامات شروع کردیے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق چین نے جدید ترین 6 جی ٹیکنالوجی  کے اسٹینڈرز کو 3 اہم  انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین (آئی ٹی یو) کے ذریعے متعارف کرایا ہے، جس کا مقصد آئی ٹی یو کے 2030ء فریم ورک کو بہتر کرنا ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ چین اس وقت 6 جی ٹیکنالوجی کو متعارف کرانے والا دنیا کا پہلا ملک بننے کا خواہاں ہے۔

ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق 6 جی ٹیکنالوجی کے تینوں اسٹینڈرڈز کی منظوری 26 جولائی کو آئی ٹی یو کے ٹیلی کمیونیکیشن اسٹینڈرڈائزیشن سیکٹر اسٹڈی گروپ 13 کے اجلاس کے دوران دی گئی تھی۔ ہر ٹیکنالوجی کے اسٹینڈرڈز کو تشکیل دینا بہت اہم ہوتا ہے کیونکہ ماہرین اور کمپنیاں ان کے ذریعے ابتدائی مسابقتی سبقت حاصل کرتے ہیں۔

امریکا اور یورپ کے مقابلے میں مشرقی ایشیائی ممالک میں 6 جی ٹیکنالوجی کے حوالے سے زیادہ کام کیا جار ہا ہے۔ ان نئے اسٹینڈرڈز میں 6 جی کے متعدد پہلوؤں جیسے کانٹینٹ ٹرانسمیشن، ڈیٹا اپ ڈیٹس اور سسٹم پرفارمنس ایسسمنٹس وغیرہ پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسٹینڈرڈز میں مختلف سسٹم فیچرز کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

قبل ازیں جولائی 2024 میں چین کے ٹیلی کام انجینئرز نے 6 جی ٹیکنالوجی میں بڑی پیشرفت کرتے ہوئے دنیا کا پہلا فیلڈ ٹیسٹ نیٹ ورک نصب کیا تھا۔