اسپیکر کا ضمیر زندہ ہے تو استعفیٰ دیں، شیخ رشید

92
If the Speaker has a conscience

راولپنڈی:  سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اسپیکر کا ضمیر زندہ ہے تو استعفیٰ دیں، ورنہ کوئی ایک ممبر ہی ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کر دے، بھلے ناکام ہو جائے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اس طرح منشیات فروشوں کو نہیں پکڑا جاتا جس طرح پارلیمنٹ سے ایم این ایز کو پکڑا گیا۔ میں 30 ستمبر کی ڈیڈ لائن کی بات پر قائم ہوں آپ کو پتہ لگ جائے گا یہ میثاق جمہوریت کرنے جا رہے ہیں، ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 50 ارب روپے کا بجلی پر مزید ٹیکا لگا دیا ہے، مردوں کو اور مار رہے ہیں جو پسند ہیں ان کو ریمانڈ نہیں دیا جو ناپسند ہیں ان کا ریمانڈ دے دیا گیا، 16 ماہ ہوگئے کوئی چالان پیش نہیں ہوا، مطلب یہ 20 سال تک فیصلہ نہیں ہو سکتا۔

۔سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 40 دن کا چلہ کاٹا، بہتر تھا چار سال جیل کاٹ لیتا، جن کے ساتھ ساری زندگی دوستی رہی، دوستوں نے مجھے بھی معاف نہیں کیا ان لوگوں کے خلاف بات نہیں کروں گا جنہوں نے 40 دن چلہ کٹوایا۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ کا کیا خیال ہے، چاروں صوبوں میں جمہوری راج ہے یہ اقتدار کے بھوکے ہیں، انکو نہیں پتہ یہ عوام میں کتنے ذلیل ہو چکے ہیں۔ علی امین گنڈا پور دوست ہیں اڈیالہ جیل سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو نکالنے کی بات کا جواب نہیں دوں گا۔