کراچی (رپورٹ: محمد انور) حکومت سندھ نے بلدیہ کراچی کو سالانہ ترقیاتی فنڈ کی مد میں 5 ارب روپے جاری کردیے ہیں۔ مشیر مالیات نایاب سعید کاجسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہناتھا کہ اس فنڈز کے ملنے سے ترقیاتی منصوبوں پر کام شروع کیا جائے گا۔اس مقصد کے لیے ضروری کارروائی کی جارہی ہے اور ٹینڈربھی طلب کرلیے گئے ہیں ۔ دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے چند روز قبل اراکین صوبائی اسمبلی کے لیے مخصوص ترقیاتی اسکیموں کے لیے فنڈ متعلقہ حکام کو دے دیے ہیں۔ان فنڈ سے منتخب اراکین صوبائی اسمبلی کے علاقوں میں منظور کر دہ اسکیموں پر عمل درآمد ہوگا۔ نایاب سعید کے مطابق ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن اور دیگر واجبات کی مد میں بقایا جات تقریبا 13 ارب روپے ہوچکے ہیں، جس سے سیکڑوں پنشنرز شدید پریشانی کا شکار ہیں اور ان کے گھر وں میںفاقوں تک نوبت آچکی ہے۔اس حوالے سے ریٹائرڈ ملازمین کی آکشن کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر سعید اختر نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیاہے کہ متاثرہ 9 ہزار ملازمین کے واجبات جلد ادا کیے جائیں تاکہ ریٹائرڈ ملازمین سکون کا سانس لے سکیں۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی صدارت میں ہونے والے سندھ کابینہ کے اجلاس میں 10 ارب روپے کی خصوصی گرانٹ کی منظوری دی گئی تھی، جسے کے ایم سی کے ریٹائرڈ ملازمین کے بقایا جات کی ادائیگی کے لیے فراہم کرنا تھا مگر تاحال اس فیصلے پر حکومت نے عمل درآمد نہیں کیا جس کے باعث یہ بقایاجات روز بروز بڑھتے جارہے ہیں۔ ڈاکٹر سعید اختر کاکہنا ہے کہ متاثرین کے پاس اب احتجاجاً خودکشی کے سواکوئی اور راستہ نہیں رہا۔