کراچی ( کامرس رپورٹر )سوئی سدرن گیس کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر عمران منیار نے کہا ہے کہ کورنگی سمیت کراچی کے دیگر صنعتی علاقوں کے لیے نئی ہائی پریشر لائنیں ڈالی گئیں تاکہ صنعتی صارفین کو بہترین گیس پریشر ملے، اور ان کی پیدواری استطاعت میں اضافہ ہوسکے۔ پنجاب میں آر ایل این جی کا استعمال سندھ سے زیادہ ہے جس کے باعث پنجاب میں آر ایل این جی کی قیمت کم ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کورنگی ایسو سی ایشن آف ٹریڈ اینڈانڈسٹری (کاٹی) کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے الوداعی ظہرانے سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر کاٹی کے صدر جوہر قندھاری، ڈپٹی پیٹرن ان چیف زبیر چھایا، سینئر نائب صدر نگہت اعوان،نائب صدر مسلم محمدی، قائمہ کمیٹی کے چیئرمین احتشام الدین، سابق چیئرمین ایس ایم یحییٰ، فرخ مظہر،ایس ایس جی سی کے ڈپٹی منیجر سید سعید رضوی، جنرل منیجر محمد ریاض، محمد کامران ، ریجنل ہیڈ عظیم خان ا ور کاٹی کے دیگر ممبران بھی موجود تھے۔ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی عمران منیار نے کاٹی کے صنعتکاروں اور ممبران کا بھرپور تعاون سے تشکر کا اظہار کیا۔قبل ازیں کاٹی کے صدر جوہر قندھاری نے ایم ڈی کی حیثیت سے عمران منیار کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بطور ادارے کے سربراہ ایس ایس جی سی میں بہت سی اہم اور انقلابی تبدیلیاں کیں، جن سے کمپنی کی کارکردگی، مالی حالت اور ترقی میں بہتری آئی۔ انہوں نے متبادل توانائی کے نئے منصوبے شروع کیے، جن سے مزید آمدنی کے ذرائع پیدا ہوئے۔جوہر قندھاری نے کہا کہ کورنگی سمیت کراچی اور دیگر شہروں کیلئے نئی ہائی پریشر لائنیں لگائی گئیں ،یہ منصوبہ عمران منیار کی قیادت میں مکمل ہوا، جس سے گیس کی سپلائی بہتر ہوئی۔صدر کاٹی نے کہا کہ گیس کی چوری (یو ایف جی) میں 56فیصد کمی کی گئی، جو پچھلے 20 سالوں میں سب سے کم ہے۔جبکہ سرمایہ کاری میں اضافہ کیا جو 9 ارب سے بڑھ کر 25 ارب، اور اگلے سال 40 ارب تک پہنچنے کی امید ہے۔زبیر چھایا کا کہنا تھا کہ کاٹی کے ایس ایس جی سی کیساتھ بہتر روابط اور تعاون سے صنعتوں کے اکثر مسائل کا جلد خاتمہ ممکن ہے۔