قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

136

اس پر ابراہیمؑ نے کہا ’’کبھی تم نے (آنکھیں کھول کر) اْن چیزوں کو دیکھا بھی جن کی بندگی تم۔ اور تمہارے پچھلے باپ دادا بجا لاتے رہے؟۔ میرے تو یہ سب دشمن ہیں، بجز ایک رب العالمین کے۔ جس نے مجھے پیدا کیا، پھر وہی میری رہنمائی فرماتا ہے۔ جو مجھے کھلاتا اور پلاتا ہے۔ اور جب میں بیمار ہو جاتا ہوں تو وہی مجھے شفا دیتا ہے۔ جو مجھے موت دے گا اور پھر دوبارہ مجھ کو زندگی بخشے گا۔ اور جس سے میں امید رکھتا ہوں کہ روزِ جزا میں وہ میری خطا معاف فرما دے گا‘‘۔ (اِس کے بعد ابراہیمؑ نے دعا کی) ’’اے میرے رب، مجھے حکم عطا کر اور مجھ کو صالحوں کے ساتھ ملا۔ (سورۃ الشعراء:66تا74)

سیدنا ابوہریرۃؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ؐ نے فرمایا مجھ سے یہ نصیحتیں کون حاصل کرے گا تاکہ ان پر عمل کرے یا ان پر عمل کرنے والوں کو ان کی تعلیم دے۔ سیدنا ابوہریرہؓ نے کہا میں یارسول اللہ ؐ۔ آپ ؐ نے میرا ہاتھ پکڑا اور پانچ نصیحتیں گنوائیں۔ آپ نے فرمایا: ’’تم (اللہ تعالیٰ کے) حرام کردہ کاموں سے رک جاؤ، تم تمام لوگوں سے بڑھ کر عبادت گزار بن جاؤ گے، اور جو اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے تقسیم کیا ہے، تم اس پر راضی ہوجاؤ، تم تمام لوگوں سے بڑھ کر غنی ہوجاؤ گے، اور اپنے پڑوسی کے ساتھ احسان کرو، تم مومن بن جاؤ گے، اور لوگوں کے لیے وہی پسند کرو جو اپنے لیے پسند کرتے ہو، تم مسلمان بن جاؤ گے۔ (احمد والترمذی)