بجلی مزید مہنگی:عوام 43 ارب روپے کا اضافی بوجھ نہیں اٹھا سکتے، منعم ظفر

195
the mercy of bandits

کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ حکومت نے بجلی مزید مہنگی کردی ہے۔ مہنگائی کے پہاڑ تلے دبے عوام 43 ارب روپے کا اضافی بوجھ نہیں اٹھا سکتے۔

نیپرا کی جانب سے ایک بار پھر کراچی سمیت پورے ملک کے صارفین کے لیے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کے نام پر 3ماہ کے لیے 1.74روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری کی شدید مذمت کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے بجلی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کردیا۔

انہوں نے کہا کہ 1.74روپے فی یونٹ کے اضافے سے عوام پر43ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا،  جو سراسر ظلم و نا انصافی ہے۔عوام اس ظالمانہ اضافے کے متحمل نہیں ہو سکتے، لہٰذا یہ اضافہ فی الفور واپس لیا جائے اور کراچی کے عوام کو این ٹی ڈی سی سے بجلی فراہم کی جائے۔

منعم ظفر خان نے کہاکہ ایک طرف بجلی نرخوں میں اضافے کی مسلسل اجازت دی جارہی اور عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جا رہا ہے تو دوسری طرف کے الیکٹرک کی بدترین لوڈشیڈنگ نے بھی شہر یوں کی زندگی اجیرن بناکر رکھ دی ہے۔بجلی سے محروم عوام سڑکوں پر نکلنے اور احتجاج کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

امیر جماعت کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز بھی کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ کے خلاف شہر میں جگہ جگہ مظاہرے ہوئے اور شہریوں نے اپنے شدید غصے کا اظہار کیا۔ اس صورتحال سے شہر بھر میں امن و امان خراب ہونے کا بھی خدشہ ہے۔حکومت اور نیپرا کی ذمے داری ہے کہ کے الیکٹرک کو پابند کرے کہ وہ عوام کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائے۔

منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ نیپرا عملاً کے الیکٹرک کے لیے ربراسٹیمپ کے طورپر کام کر رہا ہے اور عوامی مفادات کے بجائے کے الیکٹرک کے مفادات کا تحفظ کر رہا ہے۔ حکومت، نیپرا اورکے الیکٹرک کا ایک شیطانی اتحاد ہے جو کراچی کے عوام کے خلاف اقدامات کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک پہلے ہی کراچی کو ملک بھر میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی فراہم کر رہی ہے اور ٹیکسوں کی بھر مار کے باعث بجلی کے بھاری بلوں کی ادائیگی عوام کے لیے مشکل سے مشکل تر ہو تی جا رہی ہے،مہنگی بجلی اور آئی پی پیز کے ظالمانہ معاہدوں کے خلاف ملک بھر میں جماعت اسلامی کی تحریک اور جدو جہد جاری ہے۔

منعم ظفر نے کہا کہ عوام کے اندر ایک لاوا پک رہا ہے، بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے سے عوام کے اندر مزید اشتعال پیدا ہو گا۔ کے الیکٹرک کراچی کے عوام کے لیے ایک مافیا کی شکل اختیار کر گئی ہے،موجودہ حکومت سمیت ماضی کی ہر حکومت اور تمام حکمران پارٹیوں نے کے الیکٹرک کی حمایت اور سرپرستی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کراچی کے عوام کو بلا تعطل اور سستی بجلی دینے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے، اس نے پیداواری صلاحیت میں اضافے اور ترسیلی نظام میں بہتری کے لیے عملاًکچھ نہیں کیا۔ لائن لاسز بھی سب سے زیادہ کے الیکٹرک کے ہیں۔لوڈشیڈنگ روز کا معمول اور گرمی کے موسم میں عوام بدترین اور طویل لوڈشیڈنگ کا عذاب جھیلتے ہیں، اووربلنگ کی شکایات بھی عام ہیں لیکن اس کے باوجود حکومت اور نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔

جماعت اسلامی واحد پارٹی ہے جس نے کے الیکٹرک کے ظلم اور لوٹ مار کے خلاف ہمیشہ مؤثر اور توانا آواز اُٹھائی ہے اور اہل کراچی کی حقیقی ترجمان ثابت ہوئی ہے۔ نیپرا کی سماعت میں جماعت اسلامی اہل کراچی کا مقدمہ پورے دلائل اور حقیقی اعداد و شمار کے ساتھ لڑتی ہے۔ نیپرا سماعتوں میں کوئی پارٹی آج تک شریک نہیں ہوئی۔

منعم ظفر خان نے کہا کہ جماعت اسلامی کے الیکٹرک کی لوٹ مار کے خلاف جدو جہد جاری رکھے گی اور کے الیکٹرک کی سرپرست حکومت، نیپرا اور حکمران پارٹیوں کے کردار اور چہروں کو بے نقاب کرتی رہے گی۔