بغداد: عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایئر پورٹ کے نزدیک ایک امریکی فوجی اڈا دھماکے سے لرز اٹھا۔ یہ دھماکا اس لیے انتہائی تشویش ناک ہے کہ ایرانی صدر کی بغداد آمد سے ایک دن قبل یعنی منگل کی شب مقامی وقت کے مطابق رات گیارہ بجے ہوا۔
دھماکے سے کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی تاہم سیکیورٹی فورسز کی دوڑیں لگ گئی ہیں کہ ہائی پروفائل دورے سے قبل عراقی دارالحکومت میں دھماکا ہو کیسے گیا۔ اس دھماکے کی نوعیت کا بھی ابھی تک علم نہیں ہوسکا ہے۔
کتیب حزب اللہ نامی ملیشیا گروپ نے خود کو اس دھماکے سے لاتعلق ثابت کرنے کی کوشش پر مبنی بیان جاری کیا ہے جس میں دھماکے کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ ایرانی حمایت یافتہ عسکریت گروپوں کی طرف سے عراق میں امریکی و اتحادی فوجیوں کی تنصیبات پر حملے ہوتے رہے ہیں۔ ان حملوں کا بنیادی مقصد غزہ میں فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے مظالم کا بدلہ لینا ہے۔