عوام کو ریلیف نہیں ملا تو لگا تار 3 اور7 ہڑتالیں کریں گے، حافظ نعیم الرحمان

248
People will do 3 and 7 consecutive strikes

راولپنڈی: جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے حکومتی اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو معاہدے پر عمل درآمد کے لیے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کریں گے اور اگر ریلیف نہیں دیا تو 3 اور 7 ہڑتالیں کریں گے۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے راولپنڈی کمرشل مارکیٹ چوک میں کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے کے بعد لوگوں کو امید ہوئی کہ ان کے مسائل کے حل کی آواز پیدا ہوئی ہے، بجلی کے بعد اب گیس کا بحران سامنے آکھڑا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کریں گے، حکومتی معاہدے کے بعد 32دن گزر چکے اور 13دن باقی رہ گئے ہیں، دھرنے کے بعد انہوں نے دو ماہ کے لیے بجلی کے بلوں میں کمی کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ الّلے تلّلے حکمرانوں کی عیاشیاں جاری ہیں، عالمی مالیاتی ادارہ آئی ایم ایف کی مجبوری کیوں ہے، غریب عوام پر جو بوجھ ڈالا جاتا ہے اگر یہ بڑی گاڑیاں چھوٹی کریں تو اربوں روپے کی بچت ہو سکتی ہے، ان کو عیاشیاں لگی ہوئی ہیں اور پیٹرول مفت ملتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیکسوں کی ایسی شکلیں ہیں جو پوری دنیا میں کسی نے نہیں سنی ہوں گی، ٹی وی پر وزیر توانائی بھی ان ٹیکسوں پر جواب دینے کے بجائے آئیں بائیں شائیں کرنے لگتے ہیں، بڑے بیوروکریٹ، بڑے جاگیرداروں، وزرا، وزیر اعظم، صدر اور جرنیلوں کو مراعات ملی ہوئی ہیں۔

حافظ نعیم نے کہا کہ قوم نے قربانی دی تو ایٹم بم بنا تھا، چند لوگوں کو نواز کر یہ ملک کی صنعت کا پہیہ جام کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نےوزیر اعظم شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ بجلی پر دو ماہ کا ریلیف قابل قبول نہیں، جرنیل پاکستان کا جائیداد لندن اور آسٹریلیا میں بناتا ہے، فیض حمید کا احتساب کرتے ہوئے، یقین اس وقت آئے گا جب سیکڑوں ارب کی اسمگلنگ کرنے والی ایف سی کا احتساب کریں گے۔

امیر جماعت کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کی کیاری میں پروان چڑھانے والوں کا بھی احتساب ہوگا، ہم تصادم نہیں پاکستان کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں، ہمارے پاس ایک سے سات تک ہڑتال اور پہیہ جام کا آپشن ہے، قوم سے اپیل کریں گے وہ بجلی گیس کا بل نہیں دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم افراتفری نہیں پھیلانا چاہتے مگر 25 کروڑ کو پیسنے نہیں دیں گے، واپڈا اور کے-الیکٹرک کو بجلی کاٹنے نہیں دیں گے، آئی پی پیز سے جھوٹ پر مبنی معاہدے کیے گئے، کسی کا 100میگا واٹ معاہدہ ہے تو کاغذوں میں 150 یا 200میگاواٹ لکھا ہوا ہے، پلانٹ فیول پر چلتا ہے لیکن کوئلے اور گنے کے پھوگ پر چلتا ہے، شریف خاندان کی اپنی ایک آئی پی پی ایسی ہے۔

حافظ نعیم کا مزید کہنا تھا کہ  ہر حکومت میں یہ گھس بیٹھئے شامل ہوتے ہیں، حکومت مسلم لیگ(ن)، پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی)، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ہو، خون چوسنے والے ہر حکومت میں ہوتے ہیں۔