آئین و جمہوریت سے متصادم قانون سازی میں حکومت کی حمایت نہیں کریں گے، فضل الرحمٰن

138
armed organizations

اسلام آباد:مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ آئین و جمہوریت سے متصادم قانون سازی میں حکومت کی حمایت نہیں کریں گے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ شب سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی، جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال  اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

مولانا فضل الرحمٰن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام اپوزیشن ہی کا حصہ ہے اور اپوزیشن ہی میں رہے گی۔ حکومت نے اگر جمہوریت اور آئین سے متصادم کسی قسم کی قانون سازی کی کوشش کی تو کوئی اپوزیشن جماعت اس کی حمایت نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت حکومتی فیصلے عوام کے خلاف ثابت ہو رہے ہیں۔ ایسے اقدامات کرنے والی حکومت کی حمایت کرنا عوامی اشتعال اور ردعمل کو دعوت دینے کے مترادف ہوگا۔ اس وقت ایسے فیصلے کرنے ہوں گے جو عوامی مفاد میں ہوں۔

واضح رہے کہ کچھ روز قبل ہی صدر آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کی بھی مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات ہوئی تھی۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن یقیناً انتشاری ٹولے کی سیاست کو مسترد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کے جو بھی تحفظات ہیں وہ دور کیے جائیں۔