پارلیمنٹ مرتد کی شرعی سزا کے نفاذ کیلیے قانون سازی کرے،تنظیم اسلامی

87

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)تنظیم اسلامی کے زیر اہتمام تحفظِ ختم نبوت قانون کے 50 سال کے موضوع پر منعقدہ مذاکرے میں امیر تنظیم اسلامی شجاع الدین شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی پارلیمنٹ مرتد کی شرعی سزا نافذ کرنے کے لیے قانون سازی کرے۔ توہین رسالت کے مرتکب کو 295Cاور قرآن پاک کی توہین کے مرتکب کو 295B کے تحت سزا ملنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو فتنہ قادیانیت سے بچاو کے لیے آگاہی دینا بہت ضروری ہے، اسلام کو چھوڑ کر قادیانیت اختیار کرنے والوں کے لیے شرعی سزاو¿ں کا نفاذ ضروری ہے اگر سزاو¿ں کا نفاذ نہیں ہوگا تو یہ فتنہ بڑھتا چلا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت محض ایمان کا جزو ہی نہیں بلکہ اصل ایمان ہے۔ قادیانیوں نے آج تک خود کو غیر مسلم اقلیت تسلیم نہیں کیا،و ہ بیرونی دنیا میں خود کو بطور مسلمان پیش کرتے ہیں۔قادیانی، پاکستان میں بڑی سازش کے تحت نوجوان نسل کو یہ باور کرانے کی کوشش کررہے ہیں کہ وہ بھی کلمہ گو مسلمان ہیں۔ ان کا ٹی وی چینل سر عام لوگوں کو گمراہ کررہا ہے کہ اصل اسلام ہم پیش کررہے ہیں، قادیانی فتنے کے سدِباب کے لیے تمام دینی جماعتوں کو متفقہ لائحہ عمل بنانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ قادیانی جماعت کا خمیر ہی اسلام دشمنی پر مبنی ہے۔ مسلمانوں کے دل سے نبی کریم ﷺکی محبت کو نکالنا اور امت سے جذبہ جہا د ختم کرنا ان کی ترجیح اول ہے۔ پاکستانی پارلیمنٹ کی قانون سازی کے بعد قادیانیت پوری دنیا میں بے نقاب ہو چکی ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک اسلامی نظریاتی ریاست ہے یہاں کوئی بھی اسلام اور عقیدہ ختم نبوت پر سمجھوتا نہیں کرسکتا۔قادیانی سب سے پہلے پاکستانی آئین اور قانون کے مطابق خود کو غیر مسلم اقلیت تسلیم کریں۔ اس فتنے کی بیخ کنی اور معاشرے میں ان کے بڑھتے ہوئے مضر اثرات سے بچاو¿کے لیے منظم دعوتی نظام بنانا ہوگا، پاکستان سے تمام دجالی فتنوں کے خاتمے کے لیے اسلام کا نفاذ ناگزیر ہے۔