اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کو رہا کردیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق پولیس نے انہیں مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا فیصلہ کیا، جس کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔
بیرسٹر گوہر علی خان کو اسلام آباد جلسے کے حوالے سے درج مقدمات میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدمے کی مزید تفتیش کے دوران یہ فیصلہ کیا گیا کہ بیرسٹر گوہر کو مقدمے میں مزید شامل رکھنا ضروری نہیں ہے، جس کے باعث انہیں رہا کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ نون میں درج کیا گیا، جس میں پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین اور عامر مغل پر روڈ بلاک کرنے اور پولیس پر ڈنڈوں اور پتھروں سے حملے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں نے انسداد دہشت گردی ایکٹ سمیت 11 دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ کارروائی اسلام آباد جلسے کے دوران پیش آنے والے واقعات کے بعد کی گئی، جن میں پولیس نے پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر سے متعدد پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کیا تھا۔
گرفتار رہنماؤں میں شیر افضل مروت، شیخ وقاص اکرم، عامر ڈوگر، زین قریشی، احمد چٹھہ، یوسف خان، اور جنوبی وزیرستان سے رکن اسمبلی زبیر خان شامل ہیں۔ ان پر بے ضابطگیوں اور تشویش ناک سرگرمیوں کے الزام میں کارروائی کی گئی ہے۔