دریائے سندھ بچانے کیلئے سندھیوں کو میدان میں آنا ہوگا،سندھی ہاری تحریک

102

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سندھی ہاری تحریک کی مرکزی کمیٹی کا اجلاس مرکزی صدر کامریڈ غلام مصطفی چانڈیو کی صدارت میں ڈی ٹین پلیجو ہاؤس قاسم آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ارسا ایکٹ میں مجوزہ ترامیم اور دریائے سندھ پر ڈیم اور کینال بنانے کے ملک دشمن منصوبوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔ اس سلسلے میں 15 ستمبر کو شاہپور چاکر، 20 ستمبر کو میرواہ اور 8 اکتوبر کو تھرپارکر میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ ارسا ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے سندھ کے کسانوں اور آبادگاروں کا معاشی قتل عام کیا جا رہا ہے، اس ترمیم کے ذریعے دریائے سندھ پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ارسا ایکٹ میں ترمیم ظلم، جبر اور ناانصافی کی انتہا ہے، نئے ڈیم، کینال، ہیڈ ورکس، اور لنک کینال بنا کر سندھ کو بنجر بنانے کی سازش کی جا رہی ہے، کارپوریٹ فارمنگ منصوبوں کو پانی فراہم کرکے سندھ کی زمینوں اور دریائے سندھ سمیت تمام وسائل فوج سے منسلک کمپنی گرین کارپوریٹ انیشیٹو پرائیویٹ لمیٹڈ کے ذریعے غیر ملکی سرمایہ داروں کو دے کر سندھیوں کو اپنے ہی وطن میں بے وطن کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، دریائے سندھ سندھ کی بقا کا واحد ذریعہ ہے، دریائے سندھ کو بچانے کے لیے سندھی عوام کو پرامن جمہوری جدوجہد کے لیے میدان میں آنا ہو گا۔ اجلاس میں ڈاکٹر دلدار لغاری، ایڈووکیٹ اسماعیل خاصخیلی، علی نواز ڈاہری، دریا خان زئور، کامریڈ شگن کولہی، مظہر حسین میر جت، مانک ٹالپر، بلاول لاشاری، علی نواز عالمانی، ایڈووکیٹ محبت ہالیپوٹو، رحمان نہڑیو، ایڈووکیٹ اشوک کمار اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔