کراچی (رپورٹ محمد انور) حکومت سندھ نے کنٹونمنٹ بورڈ کے لیے پراپرٹی ٹیکس وصول کرنے کی اجازت دے دی جس کے نتیجے میںحکومت سندھ کنٹونمنٹ بورڈز کے علاقوں سے پراپرٹی ٹیکس کی وصولی بھی شروع کر چکی ہے۔ متعلقہ علاقوں کے لوگوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈ کو پراپرٹی ٹیکس سے کم و بیش سالانہ 7 ارب روپے کی آمدنی ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کنٹونمنٹ بورڈ نے پراپرٹی ٹیکس کے حصول کے لیے عدالت عظمیٰ میں مقدمہ دائر کیا ہوا تھا۔ اس مقدمے کے فیصلے کے بعد سندھ حکومت کے نوٹیفکیشن کے تحت شہر بھر کے کنٹونمنٹ بورڈ سے حکومت سندھ پراپرٹی ٹیکس کی وصولی بھی شروع کر چکی ہے۔ جس کے نتیجے میں شہریوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ کنٹونمنٹ بورڈ اپنے علاقوں کی حدود میں نہ صرف پانی و سیوریج اور دیگر سہولیات کے لیے کوئی قابل ذکر اقدام نہیں کرتی ہے۔ جس کی وجہ سے ان علاقوں میں گندگی غلاظت اور تجاوزات کے ساتھ دیگر مسائل بھی موجود ہیں۔ ان علاقوں میں کنٹونمنٹ بورڈز تفریحی سہولیات کے لیے کوئی قابل ذکر منصوبے پر بھی کام نہیں کرتی۔ خیال رہے کہ کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود میں صفائی ستھرائی کا فقدان ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ کنٹونمنٹ بورڈ کی سڑکیں بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور ان کی مرمت و دیکھ بھال کے لیے متعلقہ حکام کوئی توجہ نہیں دیتے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ نے کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقوں سے حاصل کیے جانے والے پراپرٹی ٹیکس کا 20 فیصد حصہ اپنے پاس رکھنے کی اجازت بھی دے دی ہے اور یہ فیصلہ اسی رقم کے حصول کے لیے کیا گیا ہے۔