میرپورخاص: متعدد علاقوں سے گندے پانی کی نکاسی نہ کی جاسکی

149

میرپورخاص (نمائندہ جسارت) بارشیں ختم ہو گئیں، تاہم سندھ کے چوتھے بڑے شہر کے متعدد علاقوں سے بارش اور گندے پانی کی نکاسی نہ ہو سکی جس کی وجہ سے مچھر اور دیگر خطرناک حشرات الارض نے یلغار کر دی، ملیریا اور دیگر وبائی امراض پھیلنے کا شدید خطرہ پیدا ہو گیا ہے، جبکہ محکمہ صحت، بلدیاتی اداروں اور ملیریا کنٹرول پروگرام نے اس خطرناک صورتحال سے مکمل طور پر لاتعلقی اختیار کی ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق میرپورخاص اور اس کے گرد و نواح میں گزشتہ 2 ہفتے سے جاری بارشیں ختم ہو گئیں، تاہم بارش اور سیوریج کے پانی کی مکمل عدم نکاسی کے باعث مچھروں اور نئے قسم کے خطرناک حشرات الارض کی تیزی سے افزائش نسل ہو رہی ہے جس سے شہری اذیت ناک صورتحال سے دوچار ہیں۔ دوسری جانب بلدیہ، ٹاونز، یوسیز سمیت متعلقہ اداروں کی جانب سے مچھرمار اسپرے مہم شروع نہیں کی گئی ہے، محکمہ صحت کے ذیلی ادارے ملیریا کنٹرول پروگرام کی جانب سے گزشتہ کئی سال سے کروڑوں روپے کے فنڈز ملنے کے باوجود مچھرمار اسپرے اور ملیریا کی بیماری پر قابو پانے کے لیے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے۔ مذکورہ پروگرام کے انچارج سمیت افسران اور عملہ ماہانہ لاکھوں روپے تنخواہ و دیگر مراعات وصول کرتے ہیں، شہر بھر میں مچھر مار اسپرے نہ ہونے کے باعث شہریوں خصوصاً بچوں کو مچھروں کے کاٹنے کے باعث ملیریا ہو رہا ہے، بارش کے کھڑے پانی کے باعث ڈینگی سمیت دیگر موذی امراض پھیلنے کا بھی شدید خطرہ موجود ہے۔ شہریوں نے ضلعی انتظامیہ، بلدیاتی اداروں کے نمائندوں، محکمہ صحت اور ملیریا کنٹرول کے ذمہ داروں سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں فوری مچھرمار اسپرے شروع کیا جائے تاکہ لوگوں کو اس اذیت ناک صورتحال سے چھٹکارا مل سکے۔