قادیانیوں کو کافر قرار دلوانا امت مسلمہ کا کارنامہ ہے،تنظیم تحفظ ناموس الانبیاء

147

ٹنڈو آدم (پ ر) قادیانیوں کو کافر قرار دلوانا اُمت مسلمہ کا کارنامہ ہے، 7 ستمبر کو عام تعطیل کر کے یومِ دفاع ختم نبوت کے طور پر منایا جائے۔ تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیاء پاکستان کی اپیل پرملک بھر میں 7 ستمبر کو یومِ دفاع ختم نبوت کے طور پر منایا گیا۔ اس سلسلے میں مفتی محمد طاہر مکی، مولانا محفوظ الرحمان شمس، قاری عبدالرحمان الحذیفی، جماعت اسلامی کے اسد اللہ بھٹو ایڈووکیٹ، جمعیت علماء اسلام کے مولانا تاج محمد ناھیوں، شیعہ علماء کونسل کے علامہ شہنشاہ نقوی، جمعیت علماء اسلام (س) کے مولانا عبدالواحد سواتی، ڈاکٹر نفیس سموں، شبان ختم نبوت کے محمد محرم علی راجپوت، محافظین ختم نبوت کے حافظ میر اُسامہ سموں، حافظ ابراہیم سموں، پیلز پارٹی کے تاج محمد وریاہ، جامعہ علم وعمل کے پیر حبیب الرحمان سعید و دیگر نے جامعہ ندوۃ العلوم ختم نبوت، جامعہ علم و عمل سمیت مختلف مقامات پر سیمینارز و اجتماعات سے خطاب میں کہا ہے کہ قادیانیوں کو کافر قرار دلوانا اتحاد اُمت کا نتیجہ تھا، مسلمانوں کے آپس کے مسلکی فسادات نے ہمیشہ اُمت کو نقصان پہنچایا ہے۔ مفتی محمد طاہر مکی نے کہا کہ اس وقت بھی تکفیری ٹولہ شیعہ سنی فسادات میں مصروف ہے جسے کنٹرول کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1974ء میں تمام بریلوی دیو بندی اہلحدیث اور شیعہ مسلمانوں نے ملک کر عقیدہ ختم نبوت کے لیے تحریک چلائی، اس تحریک میں سب برابر کے حصہ دار تھے۔ مفتی طاہر مکی نے کہا کہ آج کسی کو 50 سال بعد یہ حق نہیں پہنچتا کہ قادیانیوں کو کافر قرار دلوانے کا کریڈیٹ کوئی ایک مسلک یا جماعت لینے کی کوشش کرے، اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ اتحاد اُمت کا نتیجہ تھا، ہم ذوالفقار علی بھٹو، مفتی محمود، علامہ شاہ احمد نورانی، پروفیسر غفور اور شیعہ رہنماء علامہ علی غضنفر کراروی کو بھرپور انداز میں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ مطالبہ کیا گیا کہ 7 ستمبر کو عام تعطیل کرکے سینیٹ، قومی و صوبائی اسمبلیوں میں دفاع ختم نبوت سیمینارز منعقد کیے جائیں۔ علماء نے مطالبہ کیا کہ سرکاری و غیر سرکاری نصاب میں تحریک ختم نبوت 1974 کے عنوان سے اسباق شامل کیے جائیں۔ دوسری جانب کنری میں جماعت اسلامی عمرکوٹ کے زیر اہتمام قادیانیوں کے خلاف پاکستان کی پارلیمنٹ کے 7 ستمبر 1974 کے سنہری اور تاریخ ساز فیصلے کی یاد میں اللہ والا چوک سے نیشنل پریس کلب تک ’’ختم نبوت زندہ باد‘‘ ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت جماعت اسلامی ضلع عمرکوٹ کے قیم خلیل احمد کھوکھر اور الخدمت فاؤنڈیشن ضلع عمرکوٹ کے صدر نوید احمد منصوری نے کی، ریلی میں اسلامی جمعیت طلبہ کے ڈویژنل صدر افروز احمد سمیت کارکنان نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر خلیل احمد کھوکھر، نوید احمد منصوری اور افروز احمد نے ریلی کے شرکاء خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت ہمارے دین اور ایمان کا مسئلہ ہے، جماعت اسلامی مسئلہ ختم نبوت پر مکمل پہرا دے گی، کسی کو معاملے پر چھیڑخانی کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 7 ستمبر 1974 کو قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے کا فیصلہ پارلیمنٹ کا سنہری کارنامہ ہے، جماعت اسلامی نے ہر دور میں پارلیمنٹ کے باہر اور اندر ختم نبوت کے قانون کے تحفظ کے لیے انتھک جدوجہد کی۔ انہوں نے کہا کہ مبارک ثانی کیس میں ریوو پٹیشن کے دوران سپریم کورٹ میں دیگر مذہبی جماعتوں کے ہمراہ بھرپور کردار ادا کیا اور اللہ نے ہمیں سرخرو کیا۔ انہوں نے کہا کہ بالخصوص نوجوان نسل کو عقیدہ ختم نبوت سمجھنا چاہیے، جماعت اسلامی ہمیشہ باطل عقائد کی بیخ کنی کے لیے ہر محاذ پر ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اُمت مسلمہ کی صحیح فکری اور علمی رہنمائی کی۔