اہلِ پاکستان کے لیے معیشت کے پس منظر میں ایک بڑی خوش خبری سامنے آئی ہے، وہ یہ کہ ملک میں دنیا کے چوتھے بڑے تیل اور گیس کے ذخائر کی دریافت کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ ذخائر پاکستان کے سمندری علاقے میں پائے گئے ہیں۔ یہ خبر یقینا پاکستان کے لیے ایک گیم چینجر ثابت ہوسکتی ہے، مگر اس کے ساتھ ساتھ متعدد چیلنجز اور خدشات بھی موجود ہیں جو اس منصوبے کی تکمیل میں حائل ہوسکتے ہیں۔ پاکستان میں اس طرح کے تیل اور گیس کے ذخائر کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں جو ملکی معیشت کے لیے امید کی نئی کرن بنتی ہیں، لیکن پھر بعد میں ان ذخائر کا کیا ہوتا ہے؟ معلوم نہیں ہوتا۔ حقیقت یہ ہے کہ ہمارا ملک برسوں سے اقتصادی مشکلات اور توانائی کے بحران کا شکار ہے۔ اگر یہ ذخائر مکمل طور پر دریافت ہوجاتے ہیں اور انہیں درست طریقے سے نکال کر مارکیٹ میں لایا جاتا ہے، تو اس سے نہ صرف توانائی بحران ختم ہوسکتا ہے، بلکہ پاکستان کا بیرونی قرضہ بھی ادا کیا جا سکتا ہے، جو کہ موجودہ حالات میں انتہائی ضروری ہے۔ تاہم ماہرین کے مطابق اس منصوبے کی تکمیل اور اس سے حقیقی فائدہ اٹھانے کے لیے بہت سے اگر اور مگر ہیں۔ سابق ممبر اوگرا محمد عارف کے مطابق ’’تیل اور گیس کے ذخائر کی دریافت کے ہر مرحلے پر احتیاط اور صحیح فیصلہ سازی کی ضرورت ہے۔ ماضی میں بھی پاکستان میں ذخائر کی تلاش کی کئی بار کوششیں ہوچکی ہیں، لیکن مالی وسائل کی کمی اور کمزور معیشت کی وجہ سے ہم کامیاب نہیں ہوسکے۔ اس لیے اب اگر ہمارے پاس بہتر ڈیٹا اور وسائل موجود ہیں تو جلد از جلد ڈرلنگ کا آغاز ہونا چاہیے‘‘۔ ماہرین کے مطابق یہ حقیقت ہے کہ پاکستان کے سمندری علاقے میں ذخائر کی موجودگی کا امکان قوی ہے، لیکن تیل اور گیس کے ذخائر کی دریافت کے بعد انہیں نظام میں لانے کے لیے 4 سے 5 سال کا عرصہ درکار ہوگا، جس کے دوران پلیٹ فارم، پائپ لائنز اور پروسسنگ پلانٹس بنائے جائیں گے۔ یہ بات قابلِ غور ہے کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے شمار قدرتی وسائل سے نوازا ہے، لیکن بدقسمتی سے ہم ان وسائل سے صحیح طور پر فائدہ نہیں اٹھا پائے ہیں۔ ہماری زمینوں کے نیچے سونا، تانبا، گیس، تیل اور دیگر قیمتی معدنیات کے بے پناہ ذخائر موجود ہیں، لیکن پالیسیوں میں عدم استحکام اور سیاسی مداخلت کے باعث ہم ان وسائل سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اور متعلقہ ادارے مل کر اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھائیں۔ اس وقت ملک کو جس قسم کے مالی اور توانائی بحران کا سامنا ہے، اس میں یہ دریافت ایک نعمت ثابت ہوسکتی ہے۔ ہمیں فوری طور پر اس منصوبے پر عمل درآمد کی طرف بڑھنا چاہیے تاکہ یہ ذخائر جلد از جلد ملک کی معیشت کو مضبوط کرسکیں اور پاکستانی عوام کو روزگار اور خوشحالی کے مواقع فراہم ہوسکیں۔