کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی کی معروف و مصروف ترین شاہراہوں سے بارشوں کے کئی روز بعد بھی صفائی ستھرائی کا کام شروع نہ ہوسکا۔ ایم اے جناح جیسی اہم شاہراہ کے عقب میں بدستور سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار، کھلے مین ہولز، جابجا پھیلا گندا پانی، کیچڑ اور کچرے کے ڈھیر نے بلدیاتی اداروں کی کارکردگی کا پول کھول دیا ہے شہریوں نے بلدیاتی اداروں سے ہنگامی بنیادوں پر سڑکوں کی تعمیر اور سیوریج کے نظام کی بحالی کے لیے اپیل کی ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں حالیہ بارشوں کے بعد جہاں شہر قائد کے انفرا اسٹرکچر کو نقصان پہنچا وہیں بیشتر مقامات پر سیوریج کے گندے پانی سے ایم اے جناح روڈ کی متعدد سڑکیں اور گلیاں کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں، مرکزی سڑکیں ہو یا اندورنی گلیوں کی سڑکیں سب کی صورتحال ابتر ہے جبکہ جگہ جگہ گٹر ابل پڑے ہیں۔کراچی کے ایم اے جناح روڈ کے عقب میں انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن ، مشہور نجی اسکولز، سٹی مال، گل پلازہ سمیت مختلف مارکیٹیں اور اہم تجارتی مراکز سمیت دفاتر قائم ہیں جہاں سیوریج کا نظام نہ ہونے کے برابر ہے شہریوں کا کیچڑ اور گندگی سے پیدل چلنا بھی محال ہے۔ علاقہ مکینوں نے بتایاکہ یہ آج سے نہیں 4 ماہ سے سیوریج کا نظام ناکارہ ہے حادثات معمول بن گئے ہیں موٹر سائیکل سواروں کو جمع پانی کی وجہ سے گٹر نظر نہیں آتے جس کے سبب گاڑیاں ، بائیکس پھنس رہی ہیں جگہ جگہ گٹر کھلے ہیں علاقے گندگی کا ڈھیر بن گئے ہیں گندے پانی کے جوہڑ سے تعفن ہی نہیں بیماریوں بھی پھیل رہی ہیں۔ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوگئی ہے آدھے گھنٹے کا سفر اب ڈیڑھ گھنٹے میں طے ہو رہا ہے شہریوں نے بلدیاتی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ صفائی فوری طور پر شروع کر کے سڑکوں کوقابل استعمال بنایاجائے۔