بھارت میںمسلمانوں کوغےر ملکی قرار دینا توہین آمیز ہے‘ جماعت اسلامی ہند

122

نئی دہلی(صباح نیوز)جماعت اسلامی ہند نے آسام میں 28 مسلمانوں کو غےر ملکی قرار دے کر حراستی مرکز بھےجنے کی مزمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر ملک معتصم خاں نے ایک بیان میںکہا کہ آسام کے بار پیٹا ضلع کے28بنگالی زبان بولنے والے مسلمانوں کو فارنر ٹریبونل کی جانب سے غیر ملکی قرار دیے جانے کے بعد حراست میں لینے کا عمل توہین آمیز اور غیر انسانی ہے۔ انہیں غیر ملکی قرار دے کر ٹرانزٹ کیمپوں
میں بھیجنا ان کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور قانون کے غلط استعمال کی نشانی ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ صورت حال سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسلمانوں کو بالخصوص بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو منظم طریقے سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ٹربیونل نے جو احکامات جاری کیے ہیں وہ قابل قبول نہیں ہیں کیونکہ یہ شہریوں کو دیے گئے قانونی حقوق اور تحفظ کی سراسر خلاف ورزی ہے۔جماعت اسلامی ہند ان لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے جو این آر سی کے غلط استعمال کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں اور ان کی قانونی و اخلاقی مدد کے لیے تیار ہے۔ حکومت ان اقدامات پر نظر ثانی کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ کسی بھی شہری کو غیر ملکی قرار دے کر ہراساں نہیں کیا جائے گا۔ نیز اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ بلا تفریق مذہب و ملت اور ذات و عقیدہ ملک میں ہر فرد کی عزت اور حقوق کا تحفظ کیا جائے گا ۔