ایدھی فاؤنڈیشن اْمید کی کرن

224

پاکستان کی سب سے بڑی فلاحی تنظیم ایدھی فاؤنڈیشن نے اپنے آپ کو انسانیت کی خدمت کی ایک روشن مثال ثابت کیا ہے۔ مرحوم عبدالستار ایدھی نے 1957 میں قائم کی، یہ تنظیم چھے دہائیوں سے معاشرے کے کمزور ترین افراد کی انتھک خدمت کر رہی ہے۔ ایدھی فاؤنڈیشن کی ہنگامی خدمات بحران کے وقت لاتعداد افراد کے لیے لائف لائن رہی ہیں۔ ان کی ایمبولینسوں کا بیڑا، جو 24/7 کام کرتا ہے اس نے بے شمار جانیں بچائی ہیں۔ قدرتی آفات سے لے کر حادثات تک، ایدھی کی ریسکیو ٹیمیں ہمیشہ سب سے پہلے موجود ہوتی ہیں۔ فاؤنڈیشن کے یتیم خانے لاوارث اور یتیم بچوں کے لیے ایک محفوظ پناہ گاہ فراہم کرتے ہیں۔ پاکستان بھر میں 300 سے زائد مراکز کے ساتھ، ایدھی نے ہزاروں نوجوانوں کی پرورش کی، انہیں بااختیار بنایا۔ ایدھی کے طبی مراکز اور اسپتال غریبوں اور پسماندہ افراد کو مفت صحت کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔ 2005 کے زلزلے سے لے کر 2010 کے سیلاب تک، ایدھی کی ٹیموں نے خوراک، رہائش اور طبی سامان کی تقسیم کے لیے انتھک محنت کی۔ سماجی انصاف کے لیے ایدھی کی وابستگی ان کے وکالت کے کام سے عیاں ہے۔ خواتین کو بااختیار بنانے سے لے کر انسانی حقوق تک، یہ فاؤنڈیشن پسماندہ اور مظلوموں کے لیے آواز اٹھاتی رہی ہے، ایدھی فاؤنڈیشن کی مالی شفافیت اور جوابدہی نے انہیں پہلے سے زیادہ اعتماد اور احترام حاصل کیا ہے۔ عطیات کو موثر طریقے سے استعمال کیا جاتا ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہر روپیہ شمار ہوتا ہے۔ عبدالستار ایدھی کی میراث ان ان گنت زندگیوں کے ذریعے زندہ رہتی ہے جن کو ان کی فاؤنڈیشن کے کام نے چھو لیا ہے۔ تنازعات اور کشمکش سے بھری دنیا میں، ایدھی فاؤنڈیشن امید کی کرن کے طور پر کھڑی ہے، جو ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ہمدردی اور مہربانی سب سے بڑے چیلنجوں پر بھی قابو پا سکتی ہے۔
انزیلہ قریشی:
شعبہ سیاسیات ، جامعہ کراچی