شاید کہ ہم جادوگروں کے دین ہی پر رہ جائیں اگر وہ غالب رہے‘‘۔ جب جادوگر میدان میں آ گئے تو انہوں نے فرعون سے کہا ’’ہمیں انعام تو ملے گا اگر ہم غالب رہے؟‘‘۔ اس نے کہا ’’ہاں، اور تم تو اس وقت مقربین میں شامل ہو جاؤ گے‘‘۔ موسیٰؑ نے کہا ’’پھینکو جو تمہیں پھینکنا ہے‘‘۔ انہوں نے فوراً اپنی رسیاں اور لاٹھیاں پھینک دیں اور بولے ’’فرعون کے اقبال سے ہم ہی غالب رہیں گے‘‘۔ پھر موسیٰؑ نے اپنا عصا پھینکا تو یکایک وہ ان کے جھوٹے کرشموں کو ہڑپ کرتا چلا جا رہا تھا۔ (سورۃ الشعراء:40تا45)
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: شب معراج سیدنا ابراہیم علیہ السلام سے میری ملاقات ہوئی تو انہوں نے فرمایا کہ: اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کو میرا سلام کہنا اور بتانا جنت کی مٹی زرخیز اور پانی میٹھا ہے لیکن اس کی زمین چٹیل ہے اور اس کی شجرکاری سبحان اللہ، الحمدللہ، لاالہ الا اللہ اور اللہ اکبر پڑھنا ہے۔
(سنن ترمذی)