عدالت عظمیٰ مبارک ثانی نظر ثانی کیس کاتفصیلی فیصلہ جاری کرے‘علما

90
نورانی چورنگی مزار قائد پر ختم نبوت ؐ کانفرنس سے علامہ قاضی احمد نورانی ‘رضوان نقشبندی ودیگر خطاب کررہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) 1973 ء کے آئین کی اسلامی شقیں آئین کے ماتھے کا جھومر ہیں۔ سپریم کورٹ نے مبارک نانی نظر ثانی کیس میں دانشمندی کا مظاہر ہ کیا عدالت عظمیٰ جلد تفصیلی فیصلہ بھی جاری کرے علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی نے اپنی فہم و فراست سے 90 سالہ فتنہ قادیانیت و منطقی انجام تک پہنچایا۔ حکمران ہوش کے ناخن لیں ، بلوچستان اور قبائلی علاقوں کا سیاسی حل تلاش کریں یہ بات جمعیت علماء پاکستان کے زیر اہتمام نورانی چورنگی پر منعقدہ ختم نبوتؐ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ قاضی شاہ احمد نورانی صدیقی، علامہ عقیل انجم ، شاید فوری ،علامہ رضوان نقشبندی ، ڈاکٹر فرید الدین قادری ،شبیر ابو طالب، سید ابراہیم، جنید با پو،شکیل قاسمی ، حاجی عبد الرحیم ، حاجی نور محمد گوالیا، عبد القادر، عبد الرشید،عبد الوحید یونس، عبد الرحمن اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ جے یوپی کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ 1953 اور 1974 میں ملک میں پر پا ہونے والی تحاریک ختم نبوت اس حقیقت کی غماز ہیں کہ پاکستان میں بسنے والے عاشقان مصطفی عقید ختم نبوت کے تحفظ کیلئے کسی بڑی سے بڑی قربانی سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔