لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) اسلامی جمعیت طلبہ نے سندھ بھر میں ’’اُٹھو جہاں بدل دو‘‘ کے نام سے طلبہ حقوق تحریک کا آغاز کردیا، مہم کا آغاز صوبائی ناظم عمیرشامل لاکھو نے ذمہ داران کے ہمراہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مہم کے دوران تعلیمی شعور اُجاگر کرنے، معیار تعلیم میں بہتری اور طلبہ مسائل کو اُجاگر کرنے کے لیے صوبے بھر میں سرگرمیاں منعقد کی جائیں گی۔ ناظم اسلامی جمعیت طلبہ سندھ عمیر لاکھو نے تعلیم کے گرتے معیار پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ سندھ کا شعبہ تعلیم تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے، تقریباً 14 اضلاع ایسے ہیں کہ جن میں کوئی بھی باقاعدہ جنرل یونیورسٹی موجود نہیں، کیمپسز کے قیام کے نام سے سندھ کے طلبہ کے اور تعلیم کے نام پر مذاق کیا جارہا ہے، جامعات میں ٹرانسپورٹ، انفرا اسٹرکچر، لیبز ، لائبریریز جیسی بنیادی سہولیات موجود ہی نہیں، 7 ملین کے قریب آئوٹ آف اسکول چلڈرن سندھ میں موجود ہیں، سرکاری اسکولز میں سے 70 فیصد کے قریب اسکولز میں بنیادی سہولیات موجود نہیں، 3 ماہ گزرنے کے باوجود سندھ کے سرکاری اسکولز درسی کتب سے محروم ہیں، سندھ اسمبلی کی جانب سے طلبہ یونین کی بحالی کے بل کی منظوری کے 3 سال بعد بھی سندھ کے طلبہ اپنے جمہوری حق سے محروم ہیں۔