کراچی (اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ شہر کھنڈر بنا ہوا ، نالے بہہ رہے ہیں،سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں ، بجلی اورپانی کا بحران ہے،آج نیو کراچی کی سڑکیں موئن جودڑو کا منظر پیش کررہی ہیں، ہم 7000 روڈ تعمیر کرو کی تحریک کو آگے بڑھائیں گے،قبضہ میئر سن لیں کہ انہیں یہ سڑک کی تعمیر کرنا پڑے گی اور شہریوں کو ان کا حق دینا پڑے گا۔ قبضہ میئر مرتضی وہاب نیو کراچی آئیں اور چنگ چی میں بیٹھ کر شفیق موڑ تک کا سفر کریں انہیں پتا چل جائے گا کہ نیو کراچی کے عوام کس اذیت کا شکار ہیں ،قبضہ میئر مرتضیٰ وہاب نے 14 سڑکوں کے بہہ جانے کا اعتراف کیا تھا اور ناقص تعمیر پر رپورٹ طلب کی تھی لیکن ابھی تک کوئی تحقیقاتی رپورٹ سامنے نہیں آئی ، شہر میں 4 ارب روپے سڑکوں کی تعمیر پر لگائے گئے جو بارش کی نذر ہوگئے۔ عوام کے ٹیکسوں کے پیسے سڑکوں کی تعمیر کے نام پر ہڑپ کرلیے گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ حکومت و کے ایم سی اور قبضہ میئر کی نا اہلی و ناقص کارکردگی روڈ 7000(W-11 اللہ والا روڈ) کی ٹوٹ پھوٹ و خستہ حالی اور نیو کراچی کے عوام کودرپیش دیگر مشکلات و پریشانیوں کے خلاف نالا اسٹاپ، نیو کراچی پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔مظاہرے سے امیر جماعت اسلامی ضلع شمالی و ٹائون چیئر مین نیوکراچی محمد یوسف ، نائب امیر ضلع محمد احمد قاری ، محمد اکبر قریشی نے بھی خطاب کیا ، مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز بھی اُٹھائے ہوئے تھے جن پر مرتضی وہاب جواب دو فنڈز کا حساب دو، اللہ والی تا شفیق موڑ 7000روڈ تعمیر کرو، نیو کراچی کو تباہی سے بچائو، مرتضی وہاب سڑک تعمیر کرو، فنڈ جاری کرو،سمیت دیگر مطالبات درج تھے ۔منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ آج ہم نیو کراچی کی مرکزی شاہراہ پر موجود ہیں۔ نیو کراچی میں سیکڑوں برادریاں آباد ہیں۔ نیو کراچی پھولوں کا ایک گلدستہ ہے جس میں ہر رنگ کے پھول موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کو 96 فیصد ریونیو دیتا ہے اور قومی معیشت کو چلا تا ہے لیکن اسے اس کا حق نہیں دیا جاتا ، ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ٹاؤن و یوسی چیئرمینز کو با اختیار کیا جاتا لیکن پیپلز پارٹی نے اداروں پر قبضہ کیا ہوا ہے اور اپنے ٹاؤنز چیئر مینز کو بھی اختیارات دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ واٹر کارپوریشن اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے اختیارات کو ٹاؤن ویوسی کی سطح تک منتقل کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ نالوں کی صفائی اور کچرا اُٹھانے کی ذمہ داری سندھ حکومت نے اپنے پاس لے لی ہے لیکن نالوں کی صفائی مکمل نہیں کی ، واٹر اینڈ کارپوریشن نے وتیرہ بنالیا ہے کہ خود کام نہ کرو اور سارا کام ٹاؤن پر ڈال دو۔ واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن اپنا موجودہ رویہ ترک کرے اور عوام کے مسائل حل کرے ۔محمد یوسف نے کہا کہ اگر 7000 روڈ کی تعمیر نہیں کی گئی تو قبضہ میئر بھی کے ایم سی بلڈنگ میں نہیں بیٹھ سکیں گے ، ہم کے ایم سی بلڈنگ پر بھی احتجاج کریں گے اور عوامی دباؤ سے سڑک کی تعمیر کروائیں گے۔قبضہ میئر کہتے ہیں کہ کے ایم سی کے تحت 106 سڑکیں ہیں مجھ سے صرف ان سڑکوں کے بارے میں پوچھا جائے۔ 7000 روڈ کے ایم سی کی سڑک ہے قبضہ میئر بتائیں اس کی تعمیر کب شروع ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ نیو کراچی کے تمام سیکٹر میں سیوریج کی لائنیں خراب ہیں، قبضہ میئر مرتضی وہاب واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے چیئرمین ہیں وہ سیوریج کی لائنیں کیوں درست نہیں کرواتے، ہم نے نیو کراچی ٹاؤن کے بجٹ میں سے 3 کروڑ روپے کے وہ کام کروائے ہیں جو ٹاؤن کے تحت نہیں تھے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا تھا ہم اختیارات کا رونا نہیں روئیں گے بلکہ اختیارات سے بڑھ کر کام کریں گے، ہم ٹاؤن کے بجٹ سے سیوریج کی لائنیں ٹھیک کروارہے ہیں،ہم نے نیو کراچی سیکٹر 11E میں 70 لاکھ روپے کی لائین بچھانے کا کام شروع کیا ہے۔ قبضہ میئر صرف کے الیکٹرک کو نوازنے کے لیے تلے ہوئے ہیں۔ ایم کیو ایم کو اب یاد آیا ہے کہ بجلی کے بل زیادہ آرہے ہیں ۔ مظاہرے میں بڑی تعداد میں عوام کی شرکت اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ یہ نیو کراچی کا مسئلہ انتہائی سنگینی اختیار کر چکا ہے۔ آئے روز 7000 روڈ پر حادثات رونما ہورہے ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ہی حکومت سے فور کے چورنگی کی تعمیر کروائی ہے۔ نیو کراچی اور سرجانی کے عوام اعتراف کرتے ہیں کہ فور کے چورنگی کی تعمیر جماعت اسلامی کی جدو جہد سے تعمیر ہوئی ہے۔ محمد احمد قاری نے کہا کہ گزشتہ 10 سال سے نیو کراچی نالا اسٹاپ کے علاقہ مکین مشکلات کا شکار ہیں۔ نالا اسٹاپ کی سڑک پر سے گزرنے والے افراد کمر کم اور ریڑھ کی ہڈی کے مریض بن چکے ہیں۔ ہم نے بار بار پہلے ایڈمنسٹریٹر اور اب قبضہ میئر کو کہا لیکن ان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔نیو کراچی میں پہلے 3 دن میں پانی آتا تھا اب 15 دن میں آتا ہے۔ جماعت اسلامی نے ممبر شپ مہم شروع کردی ہے، عوام ممبر شب مہم کا حصہ بنیں اور مسائل کے حل کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔محمد اکبر قریشی نے کہا کہ نیو کراچی کے عوام اللہ والی شاہراہ کی تباہ حالی سے پریشان ہیں۔ 7000 روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جسے تعمیر کرنے کے لیے قبضہ میئر تیار نہیں ،کراچی عروس البلاد اور روشنیوں کا شہر کہلایا جاتا تھا جسے اب کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ سندھ میں جمع ہونے والا95 فیصد ریونیو کراچی سے جاتا ہے لیکن پیپلز پارٹی کراچی کو کچھ دینے کے لیے تیار نہیں۔ کراچی کے وسائل سے وڈیروں کے محلات قائم ہیں لیکن کراچی محروم اور نظر انداز ہے۔ #