قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

72

پھر اْس نے اپنا ہاتھ (بغل سے) کھینچا اور وہ سب دیکھنے والوں کے سامنے چمک رہا تھا۔ فرعون اپنے گرد و پیش کے سرداروں سے بولا ’’یہ شخص یقینا ایک ماہر جادوگر ہے۔ چاہتا ہے کہ اپنے جادو کے زور سے تم کو ملک سے نکال دے اب بتاؤ تم کیا حکم دیتے ہو؟‘‘۔ انہوں نے کہا ’’اسے اور اس کے بھائی کو روک لیجیے اور شہروں میں ہرکارے بھیج دیجیے۔ کہ ہر سیانے جادوگر کو آپ کے پاس لے آئیں‘‘۔ چنانچہ ایک روز مقرر وقت پر جادوگر اکٹھے کر لیے گئے۔ اور لوگوں سے کہا گیا “تم اجتماع میں چلو گے؟۔ (سورۃ الشعراء:33تا39)

سیدنا جابر بن عبداللہؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تین چیزوں پر جو ایمان کی حالت میں عمل کرے گا وہ جنت کے جس دروازے سے چاہے گا داخل ہو سکے گا اور جتنی حوروں سے چاہے گا نکاح کر سکے گا (پہلی چیز) جس نے پوشیدہ اور نامعلوم قرض ادا کردیا (دوسری چیز) اپنے قاتل کو معاف کردیا (تیسری چیز) اور ہر فرض نماز کے بعد دس دفعہ قل ہو اللہ احد کی تلاوت کی سیدنا ابو بکر صدیقؓ نے دریافت فرمایا یارسولؐ اگر کوئی ان میں سے کسی ایک چیز پر عمل پیرا ہو جائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں کسی ایک پر عمل کرنے کا اجر بھی یہی ہوگا۔ (معجم الاوسط، طبرانی، مسند ابو یعلی)