بھارت ناراض ہو تو ہو، نیپال نئے کرنسی نوٹ چھاپے گا

276

بھارت کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے نیپالی حکومت نے نئے ڈیزائن کے کرنسی نوٹ چھپانے کا اعلان کیا ہے۔ بھارت کو اس بات پر اعتراض ہے کہ جو نئے کرنسی نوٹ چھاپے جارہے ہیں اُن میں چند متنازع بھارتی علاقوں کو نیپال کا حصہ دکھایا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت کی پانچ ریاستوں (اُتر پردیش، اُترا کھنڈ، مغربی بنگال، سِکم اور بہار) سے نیپال کی سرحد جُڑی ہوئی ہے اور اس سرحد کی طوالت 1850 کلومیٹر سے زیادہ ہے۔ نیپال نے کالا پانی، لیپو لیکھ اور لِمپیا دُھرا کی ملکیت کا دعوٰی کر رکھا ہے جبکہ بھارت اِن علاقوں کو اپنا بتاتا ہے۔

نیپال کا مرکزی بینک بھارت کو ناراض کرنے والے نئے، نظرِثانی شدہ نقشے والے کرنسی نوٹوں کی طباعت 6 سے 12 ماہ میں مکمل کرے گا۔ نیپال راشٹر بینک کے ترجمان ڈِلی رام پوکھریل نے یہ معلومات نیوز پورٹل نیپال خبر ڈاٹ کام پر فراہم کی ہے۔

نیپال کی کابینہ نے 3 مئی کو اُس وقت کے وزیرِاعظم پُشپ کمل دہل پراچندا کی قیادت میں ہونے والے اجلاس میں نئے کرنسی نوٹ چھپانے کا فیصلہ کیا تھا۔ نیپال کی حکومت نے ملک کا نیا نقشہ 2020 میں جاری کیا تھا جس میں کالا پانی، لیپو لیکھ اور لِمپیا دُھرا کو نیپال کا حصہ دکھایا گیا ہے۔ تب وزیرِاعظم کے پی شرما اولی تھے۔ تب سے اب تک، بھارتی اعتراضات کے باوجود، نیپال میں نیا نقشہ ہی رُو بہ عمل ہے۔