بھارت کی سیٹی گم ہوگئی

294

بنگلا دیشن سے حسینہ واجد کے رخصت ہوتے ہی ڈھاکا میں بھارت کی سیٹی گم ہوگئی ہے۔ اب اس کے لیے وہاں اندھیروں کے سوا کچھ نہیں رہا، بنگلا دیشن کے محاذ پر پیش آنے والی مشکلات سے نکلنے کے لیے مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں اسمبلی کے انتخابات کو پوری طرح اور بری طرح سے دھاندلی زدہ بنانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ انتخابی شیڈول کے مطابق کشمیرمیں تین مرحلوں میں 18 ستمبر، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے، جب کہ ہریانہ میں یکم اکتوبر کو ریاست کی تمام سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔ لیکن مودی سرکار ایک نئے کھیل کے ذریعے ہر طرح ہے حربے اختیار کرکے ووٹ کا فیصلہ اپنے حق میں موڑنے کی کوشش میں ہے۔ جموں و کشمیر میں انتخابی گہما گہمی کے درمیان مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ کو مودی حکومت نے پانچ نئے اضلاع بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ لداخ کے یہ پانچ نئے اضلاع زنسکار، دراس، شام، نوبرا اور چانگتھانگ ہوں گے۔ زنسکار اور دراس کرگل کے علاقے میں ہیں، جبکہ شام، نوبرا اور چانگتھانگ لیہہ کے علاقے میں ہیں۔ ان پانچ اضلاع کی تشکیل کے بعد اب لداخ میں کل سات اضلاع ہوں گے جن میں لیہہ اور کارگل شامل ہیں۔

دوسری جانب کانگریس اور نیشنل کانفرنس ہیں دونوں اب اتحادی ہیں اور مل کر انتخابی عمل میں اُتری ہیں۔ کم و بیش چالیس نشستوں کے لیے اپنے امیدوار سامنے لائی ہیں۔ ان میں کچھ پرانے اور متعدد نئے چہرے ہیں۔ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس (این سی) کے نائب صدر عمر عبداللہ گاندربل حلقے سے اسمبلی الیکشن لڑیں گے۔ اطلاعات کے مطابق جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس اسمبلی انتخابات کے حوالے سے منگل کے روز 32 امیدواروں کی دوسری فہرست منظر عام پر لائی جس میں عمر عبداللہ گاندربل کی نشست پر الیکشن لڑیں گے۔ گاندربل نشست کئی دہائیوں سے عبداللہ خاندان کا گڑھ رہا ہے تاہم 2002 کے اسمبلی انتخابات میں عمر گاندربل سے پی ڈی پی کے قاضی محمد افضل سے ہار گئے تھے۔ عمر عبداللہ کے علاوہ پارٹی کی جانب سے جن دیگر امیدواروں کا اعلان کیا گیا ان میں رکن اسمبلی میاں الطاف کے بیٹے میاں مہر علی بھی شامل ہیں۔ نیشنل کانفرنس نے علی محمد ساگر کو خان یار اور سلمان علی ساگر کو حضرت بل کی نشست سے بطور امیدوار کھڑا کرنے کا اعلان کیا۔ شمیمہ فردوس کو حبہ کدل، احسان پریشی کو لال چوک، مشتاق گورو کو چھانہ پورہ، تنویر صادق کو زڈی بل اور مبارک گل کو عید گاہ نشست کا منڈیٹ دیا ہے۔ سیف الدین بٹ کو خان صاحب، عبدالرحیم راتھر کو چرار شریف، علی محمد ڈار کو چاڈورہ سے بطور امیدوار میدان میں اتارنے کا فیصلہ لیا گیا۔ کپواڑہ ضلع میں جاوید مرچال کو کرناہ، میر سیف اللہ کو ترہگام، ناصر اسلم وانی کو کپواڑہ اور قیصر جمشید لون کو لولاب اور ہندواڑہ سے چودھری محمد رمضان کو منڈیٹ دیا ہے۔ بارہ مولہ ضلع سے ارشاد رسول کار کو سوپور، جاوید احمد ڈار کو رفیع آباد، سجاد شفیع کو اوڑی، جاوید بیگ کو بارہ مولہ، فاروق احمد شاہ کو ٹنگمرگ اور جاوید ریاض بیدار کو پٹن، ہلال اکبر لون کو سونہ واری اور نذیر گریزی کو بانڈی پورہ کی ٹکٹ دی گئی ہے۔ جموں کے گلاب گڑھ سے انجینئر خورشید، یاشو وردھان سنگھ کو کالاکوٹ، سریندر چودھری کو نوشہرہ، جاوید چودھری کو بدھل، اعجاز احمد جان کو پونچھ ہویلی، جاوید رانا کو مینڈھر اور اجے کمار کو جموں نارتھ کی ٹکٹ دی ہے‘ دیکھتے کہ پولنگ والے دن کون اپنے حق میں فیصلہ لیتا ہے۔