گوادر کے معاملات میں اداروں کی بیجا مداخلت ہے ،ماجد جوہر

194
گوادر، میونسپل کمیٹی کے وائس چیئرمین ماجد جوہر کونسلر کے ساتھ پریس کانفرنس کررہے ہیں

گوادر (نمائندہ جسارت)گوادر کے انتظامی معاملات میں مسلسل مداخلات اور منتخب نمائندوں کے ساتھ عدم تعاون کے خلاف میونسپل کمیٹی گوادر کے وائس چیئرمین سمیت منتخب نمائندوں(کونسلر )کی پر یس کا نفرنس۔ تفصیلات کے مطابق میونسپل کمیٹی گوادر کے وائس چیئرمین ماجد جوہر نے مرد و خواتین کونسلران کے ساتھ گوادر پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم میونسپل کمیٹی کے منتخب نمائندے ہیں جنہیں گوادر کے عوام نے بھروسہ کر کے ایک امید سے منتخب کیا ہے کہ ہم ان کے اور ان کے شہر کے لیے بہتری لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ حق دو تحریک پینل سے جیتنے والے تمام کو نسلر ان کی شروع سے یہی کوشش رہی ہے کہ اپنے اپنے علاقوں میں عوام کی بھلائی کے لیے اپنی تمام تر کوششیں بروئے کار لائیں تاکہ عوام کی امیدوں پر پور اتریں۔ مگر تمام تر جذبے اور کوششوں کے باوجود بھی کئی ایسی رکاوٹیں ہیں جن کی وجہ سے گوادر کے منتخب نمائندوں کو لا چار کر دیا گیا ہے اور منتخب نمائندوں کے معاملات اور فیصلوں کو سبو تاژ کرنے کے لیے کوششیں کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ کئی عرصے سے مشاہدہ کیا جا رہا ہے کہ ضلع گوادر کے انتظامی و عوامی معاملات میں عسکری اداروں کی بیجاو مداخلت نے عوامی اداروں کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ بھی انہی اداروں کے ایما پر فیصلے کرتا ہے جس کی وجہ سے عوام اور عوامی نمائندوں میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ گوادر کے بنیادی سہولیات جیسے پانی بجلی روز گارصحت جیسے معاملات پر بھی مختلف اداروں کی ہٹ دھرمی و عدم تعاون کی وجہ سے منتخب نمائندے چاہتے ہوئے بھی اپنے عوام کی خدمت سے قاصر ہیں کیونکہ گوادر میں انتظامی و سول ادارے عوامی نمائندوں کی بات سننے کے بجائے کہیں اور سے ڈکٹیشن لے کر فیصلے کرتی ہے جو ہمیشہ عوام کی بھلائی و مفاد کے خلاف ہوتے ہیں جس کی وجہ سے گوادر کے عوام روز بروز مسائل کا شکار ہو کر منتخب نما ئندے مایوسی کا شکار ہو رہے ہیں۔ عوام کو سہولیات دینے کے بجائے یہ ادارے غیر ضروری کاموں میں مشغول ہیں جس کی وجہ سے عوامی معاملات ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس طرح لو کل منتخب نمائندوں کے کام میں مسلسل مداخلت کی جارہی ہے اس طرح ہمارے ضلعی منتخب نمائندے ایم پی اے گوادر کے فیصلوں اور حق نمائندگی پر بھی مسلسل رکاوٹ ڈالی جارہی ہیں گوادر کو ایک کنٹونمنٹ کے طرز پر چلانے کی کوشش کی جارہی ہے جہاں فیصلے صرف مخصوص اداروں کے اہلکار کرتے ہیں اور عوامی نمائندوں کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ عسکری ادارے گوادر کو اپنی ملکیت اور اداروں کو اپنی جاگیر سمجھتے ہیں جو قابل قبول نہیں۔ آئین کے تحت ہر ادارے کا ایک مخصوص دائرہ کار ہوتا ہے جس میں ہرعسکری، سول و عوامی اداروں کو کام کرنا ہوتا ہے مگر یہاں معاملہ الٹا ہے۔ سارے سول و عوامی ادارے مفلوج کر دیے گئے اور فیصلے چند لوگ کرتے ہیں جن کا کام عوام کو تحفظ فراہم کرنا ہے نہ کہ عوامی معاملات میں دخل اندازی کرنا۔انہوں نے کہا کہ ہم اس پر یس کا نفرنس کے توسط سے گوادر کے منتخب کو نسلر اپنے قائد ایم پی اے گو ادر مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کے 5 ستمبر سر بندن دھرنے کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔انہوں کہا کہ جب تک گوادر میں عوامی وسول اداروں میں مداخلت بند نہیں کی جاتی اور منتخب نمائندوں کے ساتھ عوامی معاملات میں تعاون نہیں کیا جاتا ہم اس وقت تک اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔انہوں کہا کہ 5 ستمبر کو ہونے والے اس دھرنے کا مقصد عوامی وسول اداروں کی بالا دستی ہے جس کے لیے جد و جہد کا حق ہمیں آئین پاکستان دیتا ہے۔ جب تک گوادر میں عوامی وسول اداروں کی بالا دستی قائم نہیں ہو گی اس وقت تک عوامی مسائل کا حال نا ممکن اور عوامی امنگوں پر پورا اتر نا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس پر یس کا نفرنس کے توسط سے گوادر کے عوام سے بھی پر زور اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے اختیارات کی بحالی و حق رائے دئی کے تحفظ کے لیے 5 ستمبر کو ہونے والے دھرنے میں بھر پور شرکت کر کے ثابت کریں کہ گو اور کسی ادارے کی جاگیر نہیں بلکہ عوام کی جدی پشتی سر زمین ہے جس کا تحفظ ہر ایک کو کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اجتماعی مسائل کے حل کے لیے عنقریب لوکل کونسل ایسو سی ایشن کا قیام عمل میں لائیں گے جس کے ذریعے متحد ہو کر جدوجہد کی جائے گی ۔اس موقع پر میونسپل کمیٹی گوادر کے مرد و خواتین کونسلران کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔