سینیٹ میں سپریم کورٹ ججز کی تعداد میں اضافے کا بل پیش کر دیا گیا ہے، جسے اب متعلقہ کمیٹی کے پاس بھیج دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ بل سینیٹر عبدالقادر نے سینیٹ اجلاس میں پیش کیا، جس میں سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کے علاوہ 20 ججز کی تعیناتی کی تجویز دی گئی ہے۔
سینیٹر عبدالقادر نے اس بات پر زور دیا کہ سپریم کورٹ میں 53 ہزار سے زیادہ مقدمات زیر التوا ہیں اور کیسز کا فیصلہ کرنے میں دو سال تک لگ جاتے ہیں۔
ان کا خیال ہے کہ 16 اضافی ججز کی ضرورت ہے کیونکہ سپریم کورٹ میں آئینی معاملات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور اکثر لارجر بینچ تشکیل دیے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اربوں روپے کے مقدمات سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں اور عدالت کے پاس ان کے فیصلے کا وقت نہیں۔
پی ٹی آئی نے اس بل کی مخالفت کی اور سینیٹر علی ظفر نے اس بل کو فوری اور مبہم قرار دیا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اس مسئلے کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ سزائے موت اور عمر قید کے کیسز بھی التوا کا شکار ہیں، اور ایک شخص نے اپیل کی التوا کی وجہ سے 34 سال جیل میں گزارے۔
چیئرمین سینیٹ نے بل کو مزید غور کے لیے متعلقہ کمیٹی کے پاس بھیج دیا ہے۔